لیبر قوانین پر نظر ثانی کرکے سوشل سیکیورٹی کے ادارے ضم کیے جائیں گے، سعید غنی
کراچی(کامرس رپورٹر ) سندھ کے وزیر تعلیم و محنت سعید غنی نے کہا ہے کہ مہنگائی کا تعلق وفاقی حکومت کی مالیاتی و اقتصادی پالیسیوں سے ہے، مزدوروں کی سوشل سیکیورٹی کے اداروں کے ضم کرکے ایک ادارہ بنانے کے قانون پر کام ہورہا ہے اور لیبر قوانین پر نظر ثانی کی جارہی ہے، ملیر ایکسپریس وے پر کام کا جلد آغاز ہوجائے گا،صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اربن فوریسٹنگ کے منصوبے کیلئے سندھ حکومت بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے۔ یہ بات انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے سالانہ عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کہی۔ اس موقع پر کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، سینیٹر عبدالحسیب خان، چیئرمین و سی ای اوکائٹ زبیر چھایا، کاٹی کے صدر سلیم الزماں اور سبکدوش ہونے والے صدر شیخ عمر ریحان نے بھی خطاب کیا۔ کاٹی کے سالانہ عشائیے میں کمشنر کراچی سہیل راجپوت، سٹی ایڈمنسٹریٹر افتخار شالوانی، سیکریٹری لیبر سندھ عبدالرشید سولنگی، سیکریٹری صنعت نسیم الغنی سہتو، ایڈمنسٹریٹر کورنگی شہریار میمن، زبیر طفیل، خالد تواب، کاٹی کے سابق صدور فرحان الرحمان، فرخ مظہر،گلزار فیروز، سینئر نائب صدر کاٹی ذکی شریف، نائب صدر نگہت اعوان، اکرام راجپوت، سید واجد حسین، صنعتکاروںو تاجر برادی کے نمائندہ رہنمائو ں اور عمائدین شہر کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ کورنگی میں تین کمبائنڈ افلوئنٹ پلانٹپر جلد کام شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سیسی، ورکر ویلفیئر بورڈ اور ای او بی آئی کو ایک قانون کے تحت لانے کے لیے کام کررہے ہیں، نادرا کے ساتھ معاہدہ طے پا چکا ہے اور بہت جلد اسمارٹ مزدور کارڈ متعارف کروادیے جائیں گے۔ سعید غنی کاکہنا تھا کہ صنعتیں چلیں گی تو روزگار بھی ملے گا اور صوبے اور ملک کی ترقی بھی ہوگی اس لیے صنعتی علاقوں کے انفرااسٹرکچر میں بہتری وزیراعلی کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے کا منصوبہ جلد شروع ہوگا اور حکومت سندھ ای بی ایم کازوے پر پُل کی تعمیر کا کام بھی شروع کرے گی۔ سرپرست اعلیٰ کاٹی ایس ایم منیر کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی افواج پاکستان پر فخر ہے،آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ہماری تین ملاقاتیں رہی ہیں اوروہ ہمیشہ بزنس کمیونٹی کی رائے کو سمجھتے اور اسے اہمیت دیتے ہیں، پاک فوج پر تنقیدکسی بھی طرح قابل قبول نہیں، عسکری قیادت اور جوانوں نے ہرمحاذ پر ملک کا دفاع کیا ہے،ہمارے جوان ملک کی اور ہماری حفاظت کیلئے سرحدوں پر شہید ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں زرعی اور بالخصوص کپاس کی پیداوار میں غیرمعمولی کمی تشویشناک ہے وفاقی و صوبائی حکومتیں اس حوالے سے فوری اقدامات کریں۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کورنگی صنعتی علاقے کے انفرااسٹرکچر کے لیے ایک ارب روپے کے فنڈز فراہم کیے جس پر ان کے شکر گزار ہیں، انہوں نے صنعتی علاقوں کی تعمیر و ترقی کے اس ماڈل کو کامیاب بنانے میں مثالی اور تاریخی کردار ادا کیا ہے۔آئی جی سندھ کے ساتھ ہونے والے سلوک پر تشویش ہے، تاجر و صنعت کار برادری ہمیشہ اداروں کی مضبوطی کے خواہاں رہے ہیں۔ ایس ایم منیر نے کاٹی کے سبکدوش ہونے والے صدر شیخ عمر ریحان کی خدمات کو سراہا اور نومنتخب صدر سلیم الزماں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔کاٹی کے صدر سلیم الزماں نے کہا کہ لیبر قوانین پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، اس کے لیے وزیر محنت اور مشیر قانون کے ساتھ مل کر ایک جامع حکمت عملی تیار کرنا چاہتے ہیں۔ کورنگی میں پانچ کمبائنڈ افلوئینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کے منصوبوں کی منظوری کے باوجود ان کی لاگت اب 22ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔ سبکدوش ہونے والے صدر شیخ عمر ریحان نے کہا کہ اعتماد کا اظہار کرنے پر سرپرست اعلیٰ کاٹی ایس ایم منیر کا شکر گزار ہوں، کورونا وائرس وباء کے باعث صنعتوں کو بقا ء کا مسئلہ درپیش تھا تاہم وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، صوبائی وزرا سعید غنی، ناصر حسین شاہ، مرتضی وہاب، اس وقت کے کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے اس مشکل وقت میں صنعتی پیداواری عمل کے تسلسل کیلئے جو تعاون کیا اس پر صنعتکار برادری انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ شیخ عمر ریحان نے کہا کہ ایک صدی سے بھی پرانے اسٹیمپ ایکٹ کو بحال کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے صنعت کاروں کو شدید مسائل کا سامنا ہے ایز آف ڈوئنگ بزنس کے تصور کے تحت ایسے تمام قوانین پر نظر ثانی کی جائے۔ اس موقع پر سینیٹر عبدالحسیب خان ،زبیرچھایا،ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی اور فرحان الرحمن نے بھی خطاب کیا۔