کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کو نصاب میں شامل کیا جائے: پروفیسر عبد الرشید
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) سادگی‘ قناعت‘ کلین اینڈ گریشن پاکستان کی مہم کے فروغ کے ساتھ ایسی ارفع روایات کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ وزارت تعلیم تعلیمی ترقی‘ خوشحالی اور خواندگی مشن کے لئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز علم دوست شخصیت سی ای او سکالرز کینٹ گروپ آف کالج سرور روڈپروفیسر عبد الرشید اعوان نے خصوصی نشست میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم صحت اور شعبہ تعلیم کو مثالی بنانے کے خواہشمند ہیں ضروری ہے کہ حکومت پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر کے اشتراک کو اہمیت دے‘ ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن بجٹ میں اضافہ کے ساتھ پرائیویٹ سیکٹر کو ٹیکسوں سے نجات دلا دی جائے تو ہفتوں اور مہینوں میں قائداعظم کا پاکستان مسائل و مشکلات سے نکل سکتا ہے۔ پروفیسر عبد الرشید اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کی شجرکاری ‘ کلین اینڈ گرین سکیم اور سادگی مہم خوش آئند ہیں تاہم مہم کی کامیابی کے لئے حکومت کو نوجوان نسل خصوصاً زیر تعلیم طلباء و طالبات کو آن بوڈ لینا پڑے گا۔ وطن عزیز میں ایک کروڑ سے زائد گریجویٹس بے روزگاری کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس بڑے انسانی سرمایہ کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے خارجہ‘ داخلہ‘ صحت‘ تعلیم اور سماجی امور کی وزارتوں کو مشترکہ اقدامات کرنے پڑیں گے وزیراعظم ہاؤس سے متعلق گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ پی ایم ہاؤس کو عالمی معیار کی ریسرچ یونیورسٹی میں تبدیل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ وزارت تعلیم آئندہ پالیسی میں اسلام آباد میں کامرس یونیورسٹی بنانے کا بھی اعلان کریں۔ پروفیسر عبد الرشید اعوان نے لیپ ٹاپ سکیم‘ میٹرک ، انٹر اور گریجویشن سطح کے پوزیشن ہولڈرز کے لئے سکالر شپ سکیم کے اجراء اور ان کے فروغ کا بھی مطالبہ کیا۔