ادا روں کے اختیارات میں مداخلت کیخلاف کل وکلا ملک گیر ہڑتال کرینگے
لاہور (وقائع نگار خصوصی) پنجاب بار کونسل کی میزبانی میں تمام صوبائی بارکونسلز بشمول آزاد جموں اینڈکشمیر بار کونسل کی بین الصوبائی رابطہ کمیٹی ہائے کے مشترکہ اجلاس/ کانفرنس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ متفقہ قراردادوں میںسپریم جوڈیشل کونسل میں زیرِ التواء ریفرنسز کا جلد از جلد فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔مزید کہاگیا کہ ریٹائرڈ ججز، آرمی آفیسرز، بیوروکریٹس کو دوبارہ ملازمتیں نہ دی جائیں اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع دئیے جائیں۔ کسی بھی جج کو غیرآئینی طور پر برطرف نہ کیا جائے اور تمام ادارے اپنی حدود میں رہتے ہوئے اپنے اختیارات استعمال کریں۔اجلاس میںکل 24 اکتوبر کو آزاد جموں و کشمیر کا یومِ آزادی منانے کی مکمل حمائیت کا اعلان کیا گیا۔ پاکستان اور آزاد کشمیر میں وکلاء عدالتوں میں پیش نہ ہونگے اور بار ایسوسی ایشنز میں اس بابت اجلاس منعقد کئے جا یںگے۔ یہ بھی مطالبہ کیا گیاکہ پاکستان کی شہریت کے لئے کسی Non Resident کو کارڈ جاری نہ کیا جائے۔قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کو یقینی بنانے کیلئے اور ملک کے اندر اداروں کی دوسرے اداروں کے اختیارات میں مداخلت پر تمام بار کونسلز کل 24 اکتوبر بدھ کو ملک گیر ہڑتال کریں گی اوراجلاس میں لاہور میں وکلاء کے خلاف ایف آئی آر اور دیگر کاروائیوں کی بھر پور مزمت کی گئی۔ کانفرنس میں صوبائی بار کونسلز کے معاملات میں پاکستان بار کونسل کی مداخلت پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں لائسنس وکالت کے حصول سے قبل LAW GATT کا ٹیسٹ ختم کرکے دوبارہ بار کونسلز کے ذریعے ٹیسٹ لینے کااختیار دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اعلیٰ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی میں وکلاء کی بامعنی مشاورت کیلئے جوڈیشل کمشن میں بارکونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کے نمائندگان کو ممبران ججز کے برابر کوٹہ دیا جائے۔کانفرنس میں اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا کہ وکلاء قانون کی بالادستی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور بار کونسلز کے مابین تعلقات کے فروغ کو مزید مضبوط کیا جائیگا۔