چالان کرنے پر خودسوزی کرنے والا رکشہ ڈرائیور جان کی بازی ہا ر گیا
کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی میں ٹریفک پولیس کے چالان کرنے پر خودسوزی کرنے والا رکشہ ڈرائیور خالد جان کی بازی ہار گیا۔ رکشہ ڈرائیور خالد نے دو روز قبل شاہراہ فیصل پر ٹریفک پولیس کے اے ایس آئی حنیف کی جانب سے چالان کرنے پر صدر تھانے کے سامنے خود کو آگ لگا لی تھی اور اس سے قبل تحریر کردہ اپنے خط میں الزام لگایا تھا نہ اے ایس آئی حنیف نے اس سے 50 ہزار روپے رشوت طلب کی اور نہ دینے پر چالان کیا جس پر وہ خودکشی کر رہا ہے۔ خود کو آگ لگانے والے رکشہ ڈرائیور خالد سے اتوار کو ایڈیشنل آئی جی کراچی نے اسپتال میں ملاقات کر کے امداد کی پیشکش بھی کی تھی جسے خالد اور اس کے گھر والوں نے ٹھکرا دیا تھا۔ پیر کی صبح سول اسپتال کے برنس وارڈ میں رکشہ ڈرائیور خالد چل بسا جس کے بعد پولیس کے اے ایس آئی حنیف کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ دریں اثناء رکشہ ڈرائیور خالد کی نماز جنازہ ماڈل کالونی فریال گراؤنڈ میں ادا کر دی گئی‘ نماز جنازہ میں تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان ایم پی اے راجہ‘ مسلم لیگی رہنماء رانا احسان و دیگر نے شرکت کی۔ خرم شیر زمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا رویہ اچھا رکھے لیکن پولیس غریبوں کے ساتھ انتہائی غلط رویہ رکھتی ہے پولیس سے سوال ہے کے کتنی بڑی گاڑیوں کے چلان کئے گئے ہیں یہاں صرف غریبوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے‘ سندھ حکومت سے درخواست ہے کے اس معاملے کی تحقیقات کرائی جائے ہم آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف کے پاس بھی جائیں گے اور انصاف دلائیں گے۔