کیا یہ ہے نیاپاکستان؟
پانچ سال پہلے برسر اقتدار آنے والی ن لیگ کی حکومت نے نے نعرہ لگایا تھا اور دعوی کیا تھاکہ ہم آئی ایم ایف کے سامنے کشکول پھیلانے کی بجائے اسے توڑ دیں گے ۔ عوام نے اس نعرے کی بنا ءپر ن لیگ کو زبردست مینڈیٹ دیا اور 2013 الیکشن میں ن لیگ نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ عوام اسی انتظار میں رہے کہ وہ وقت کب آئے گا‘ سال گزرتے رہے مگر کشکول نہ ٹوٹا بلکہ آئی ایم ایف سے مزید قرضہ لیا گیا۔ عوام نا امید ہوتے گئے نیب حرکت میں آگیا اور بہت سے کرپشن کے کیسز کھلنے کے باعث ن لیگ کی حکومت زوال پذیر ہوتی گئی۔ ان حالات میں پی ٹی آئی لیگی حکومت پر الزامات لگاتی رہی اور اس کے رہنما اپنے جلسوں میں مختلف دعوے اور وعدے کرتے رہے‘ جو پاکستانیوں کے زخموں پر مرہم لگانے کے مانند تھے۔ مختلف پلان اور حربوں سے عوام کی دلوں میں خوب جگہ بنائی گئی‘ ان کو اتنا مطمئن کیا کہ بس ہر کوئی تبدیلی تبدیلی کہتا رہا‘ انتخا بات سے پہلے یوں لگ رہا تھا کہ انقلاب آنے والا ہے اور پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو خوشگوار تبدیلی آجائیگی۔ الیکشن میں کامیابی کے بعد نئی حکومت کے چرچے زور و شور سے جارے تھے وی آئی پی کلچر ختم کرنے کی باتیں ہو رہی تھیں ۔وزیر اعظم ہاﺅس کو چھوڑنے کی باتیں ہو رہی تھی‘وقت گزرتا رہا حکومت تشکیل ہوگئی کابینہ بن گئی۔ وہ خان صاحب جو کہا کرتا تھا کہ ہم سو روزہ پلین پر کام شروع کرکے تبدیلی دیکھائیں گے آدھا وقت گزر گیا تبدیلی کے نشانات نظر نہیں آرہے ‘ خان صاحب کا وہ وعدہ کہ کوئی بھی وزیر سو روز کے اند ر بیرون ملک دورہ نہیں کریگا ایک ماہ بعد وہ دورے بھی ہوئے‘ خصوصی پرواز استعمال نہیں کرینگے اسے بھی استعمال کیا گیا۔ وی آئی پی کلچر کو ختم کرنے کا وعدہ بھی پورا نہ ہوا‘نہ مدینہ منورہ کی طرز پر حکومت چلانے کا دعوی پورا ہوتا نظر آرہا ہے۔ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے والا وعدہ بھی وفا ہوتا نظر نہیں آرہا۔مہنگائی روز بہ روز بڑھ رہی ہے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے روپے کے قدر میں کم ہو رہی ہے ۔ ابھی تک عملی کوئی کام دیکھنے کو نہیں ملا۔ پی ٹی آئی نے جس تبدیلی کانعرہ لگایا وہ کہیں نظر نہیں آرہی ۔موجودہ حکومت نے بھی کشکول اٹھالیا ہے اورادھر اُدھر گھوم رہی ہے۔ میرے کپتان کیا یہ ہے نیا پاکستان۔ (عدنان حیدر۔کراچی)