لاہور (نیشن رپورٹ / چودھری عامر وقاص) پنجاب اسمبلی کے 18 روز تک جاری رہنے والے اجلاس میں صرف 2 ترامیم کی گئیں جبکہ ان اجلاسوں پر قومی خزانے سے تقریباً اڑھائی کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ پنجاب اسمبلی کے 20ویں سیشن میں جنگلات اور پنجاب لوکل گورنمنٹ بلوں کی منظوری ہو ئی تاہم سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد‘ ضروری اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ‘ پانی کی کمی اور صوبہ میں امن و امان کے حوالے سے بحث بے نتیجہ رہی۔ ذرائع کے مطابق ہر ممبر صوبائی اسمبلی کو تنخواہ کے علاوہ اجلاس میں شرکت پر 3 ہزار روپے یومیہ ادا کیا گیا۔ ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد اجلاسوں کے دوران خاموش رہی اور انہوں نے سوائے ہاتھ اٹھانے کے کسی قانون سازی میں حصہ نہیں لیا۔
خرچ آیا
خرچ آیا