چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے مشکل فیصلے کریں‘ پاکستان کو 5 سال میں 2 ارب ڈالر فوجی امداد دینگے : امریکہ
واشنگٹن (نمائندہ خصوصی + ریڈیو مانیٹرنگ + وقت نیوز + مانیٹرنگ نیوز + ایجنسیاں) پاکستان اور امریکہ کے درمیان سٹریٹجک مذاکرات کا تیسرا دور ختم ہو گیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں ہلیری کلنٹن نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کو 5 سالوں کے دوران 2 ارب ڈالر کی فوجی امداد دی جائے گی جو کیری لوگر امداد کے علاوہ ہو گی‘ پاکستان کو چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مشکل فیصلے کرنا ہوں گے اور ٹیکس نیٹ بڑھانا ہو گا۔ دوسری طرف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی امداد کے اعلانات پاکستان سے لگاﺅ کا اظہار ہے تاہم ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ پاکستان اور امریکہ کی پالیسیوں کا ہم آہنگ ہونا ضروری ہے۔ مذاکرات میں ورکنگ گروپس کی تجاویز کو حتمی شکل دے دی گئی‘ امریکہ آبی ذخائر اور بجلی کے منصوبوں میں تعاون اور 10 ہزار خواتین کو تربیت دے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور امریکہ نے سٹرٹیجک مذاکرات کے تیسرے مذاکراتی دور کو کامیاب قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دونوں ممالک دفاع اور دہشت گردی سمیت تمام شعبوں میں تعاون کرینگے، مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن نے کہا کہ امریکی عوام کو پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر شدید دکھ ہے۔ ہم اس سلسلے میں پاکستانی حکومت اور فوج کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں متاثرین کی بحالی میں جو بھی ممکن ہوا امریکہ کرے گا۔ امریکہ پاکستانی عوام کے ساتھ ہے، ملکر کام کرنے پر بھی فخر ہے‘ ہم پاکستان کو فوجی امداد کی فراہمی کیلئے کانگریس سے دو ارب ڈالر امداد کی درخواست کرینگے جو کہ 2012ءسے 2016ءتک پاکستان کو دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی بحالی و تعمیر نو کیلئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں مگر ہم یہ اکیلے نہیں کرسکتے ہمیں دوست ممالک کے تعاون کی اشد ضرورت ہے‘ عالمی برادری خصوصاً امریکہ نے اب تک جو اقدامات کئے ہم ان پر ان کے شکرگزار ہیں۔ یہ بھی پہلی مرتبہ ہے کہ دونوں ممالک میں ہونے والے مذاکرات سے زیادہ فائدہ پاکستانی عوام کو مل رہا ہے۔ نیٹو فورسز کی قربانیوں سے زیادہ قربانیاں دی ہیں‘ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا دشمن کون ہے پاکستان کسی کو بھی کسی بھی صورت اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیگا۔ پاک امریکہ مفادات مشترکہ ہیں جو کہ امن و استحکام کیلئے ہیں مگر بدقسمتی سے مقبوضہ کشمیر کے حالیہ واقعات سے ان کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے پر کام کر رہے ہیں اور وہاں ونڈ پاور انرجی مصنوبے پر بھی کام جاری ہے‘ ہوا سے بجلی کی پیداوار کے لئے 150 میگاواٹ کا پلانٹ لگایا جائے گا۔ شاہ محمود نے کہا کہ خطے میں امن کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے‘ صدر بارک اوباما اس مسئلے کو حل کرنے کی اہمیت سے آگاہ ہیں، پاکستان اور امریکہ کو افغانستان میں امن اور استحکام کے لئے مل کر کام کرنا ہو گا۔ دریں اثناء آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے سینٹ کام کے سربراہ جنرل جیمز مسٹس سے ملاقات کی ہے۔ پیشہ وارانہ امور اور خطہ میں سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جبکہ آرمی چیف نے والٹر ریڈ میڈیکل سنٹر کا دورہ بھی کیا اور افغانستان میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں سے ملاقات کی۔ ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر بارک اوباما سے ملاقات میں جنرل اشفاق پرویز کیانی نے علاقائی سلامتی کے حوالے سے پاکستان کے خدشات سے بھی آگاہ کیا۔ دریں اثناء حسین حقانی کی رہائش گاہ پر پاکستانی وفدکے ارکان کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ حکام اور پاکستان میں امریکہ کے نئے سفیر کیمرون منٹر بھی شریک ہوئے۔ آئی این پی کے مطابق اتحادی سپورٹ فنڈ سے بھی 70 کروڑ ڈالر کے اجرا کے اعلان کا امکان ہے۔ رات گئے ایک اور مشترکہ پریس کانفرنس میں ہلیری کلنٹن نے کہا کہ سٹریٹجک مذاکرات کے دوران ایک دوسرے کو سمجھنے میں بہت مدد ملی۔ پاکستان نے اپنے مسائل ہمارے سامنے پیش کئے۔ مذاکرات میں ورکنگ گروپس کی تجاویز کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ پاکستان میںسیلاب کے نقصانات سے نمٹنا پہلی ترجیح ہے۔ طالبان سے کروڑوں لوگوں کو بہت خطرات ہیں وہ پڑھے لکھے لوگوں کو قتل کر رہے ہیں۔ خودکش دھماکے شیطانی عمل ہے اسے ختم کرنا ہو گا۔ امریکہ پاکستان میں کاروبار کرنے والی 10 ہزار خواتین کو تربیت دے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے درمیان اختلافات ہیں لیکن ہم انہیں دور کرنا چاہتے ہیں۔ ہلیری نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ میں پریس آزاد ہے اور دونوں ملک میڈیا پر قابو نہیں پا سکتے۔ سول ایٹمی ٹیکنالوجی کی فراہمی کے مسئلے پر بھی بات ہوئی۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ امریکہ گومل زام اور ست بارہ ڈیم کی تعمیر کے لئے 6 کروڑ ڈالر کی رقم پاکستان کو فراہم کرے گا۔ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے پر کام کر رہے ہیں اور وہاں ونڈ پاور انرجی منصوبے پر بھی کام جاری ہے ہوا سے بجلی کی پیداوار کیلئے 150 میگاواٹ کا پلانٹ لگایا جائے گا۔ شاہ محمود نے کہا کہ خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے صدر بارک اوباما اس مسئلے کو حل کرنے کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے اور پاکستان اور امریکہ کو افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا۔
امریکہ / امداد
امریکہ / امداد