وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ان شرائط پر قرض لیں گے جو پاکستان کے مفاد میں ہو متبادل کا بندوبست کر لیا گیا ہے قرض لینے کی جلدی نہیں ہے سی پیک پر کبھی نہ سیاست کی اور نہ ہی اپوزیشن کو سیاست کرنی چاہیے تین ماہ میں ایک ارب ڈالر اضافی سمندرپار پاکستانیوں نے پاکستان بھیجے ہیں. قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ سابق حکومتیں صرف جمہوریت کا درس دیتی تھیں مگر بڑے فیصلے کرنے سے پہلے ایوان میں نہیں بتاتے تھے بڑے فیصلے کرنے سے پہلے ایوان کو اعتماد میں لینے سے ایوان مضبوط ہوتا ہے سی پیک پر سیاست نہ کی جائے یہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے بھی میں نے کبھی سی پیک کے خلاف بات نہیں کی ہے درآمدی کوئلہ کے ٹیرف کے حوالے سے میں نے بات کی تھی سی پیک کمیٹی میں میرے بیانات سب کے سامنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقاصد کے حصول کے لیے یوٹرن لیا جا سکتا ہے اور اس کی مثال اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے بھی ملتی ہے وزیر اعلیٰ ہوتے ہوئے شہباز شریف نے بیان دیا تھا کہ زرداری کو کمبوں سے لٹکائوں گا اگر ایسا نہ کر سکا تو میرا نام تبدیل کر دینا مگر گزشتہ قومی اسمبلی کے سیشن میں بیان دیا کہ حکومت اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اپنے بیان سے یوٹرن لے لیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری حوکمت اس قسم کے فیصلے نہیں کرے گی۔جس طرح مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے کیے کہ لوگوں کے ڈالر اکائونٹ منجمند کیے اور لوگوں کے ڈالر کھا لیے جس کی وجہ سے اب کوئی پیسے بھیجنے کو تیار نہیں ہے ہماری حکومت ایسا کوئی کام نہیں کرے گی جس سے سرمایہ کاری کرنے والوں پر منفی اثرات مرتب ہوں ۔انہوں نے اپوزیشن لیڈر کے تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آج جمہوریت کی بات کی جا رہی ہے جب جمہوریت کا نام لینے والوں کو کوڑے مارے جا رہے تھے اس وقت شہباز شریف کے بھائی،وزیر اعلیٰ تھے اور ان کے بھائی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ میں ضیاء الحق کا مشن پورا کروں گا مگر مجھے خوشی ہے کہ وہ یہ مشن مکمل نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی یہ بات غلط ہے کہ سمندر پار پاکستانی پاکستان میں پیسے نہیں بھیج رہے ہیں تین ماہ کے اندر ڈالر پاکستان بھیجنے میں پندرہ فیصد اضافہ ہوا اور آخری ماہ میں تیس فیصد اضافہ ہوا ہے سمندر پار پاکستانیوں نے ایک ارب ڈالر اضافی رقم پاکستان بھیج چکے ہیں مسلم لیگ (ن) نے آمریت کے دور میں این آر او کیا جس کی وجہ سے سات سال تک کوئی مقدمہ نہیں بنایا گیا مسلم لیگ(ن) نے ڈیزل پر 101 فیصد ٹیکس لگایا تھا ہماری حکومت نے ڈیزل پر پانچ گنا ٹیکس کم کر دیا ہے جو کہا تھا وہ آج کر کے دکھا رہے ہیں آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے ایوان کو بتاتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دوست ممالک کے ساتھ بھی مذاکرات کیے سعودی عرب سے معاہدہ ہو گیا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات چل رہے ہیں گزشتہ سال 35 ارب روپے تجارتی خسارہ ہوا کرنٹ خسارہ 19 ارب ڈالر کر دیا گیا ہے۔ان خساروں پر قابو پا چکے ہیں بجٹ خسارہ جو چار اعشاریہ ایک فیصد تھا الیکشن کی وجہ سے چھ اعشاریہ ایک فیصد کر دیا گیا ہے 900 ارب روپے اضافی خرچ کیے گئے قرض اتارنے کے بجائے سود کی ادائیگی کے لیے قرض لے رہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔عوام پر مزید ٹیکس نہیں لگانا چاہتے ہیں معاہدہ ان شرائط پر کریں گے جو پاکستان کے مفاد میں ہوں آئی ایم ایف سے قرض لینے میں جلدی نہیں ہے حکومت نے متبادل انتظام کر لیا ہے جب ایسا معاہدہ ہوگا جو پاکستان کے لیے بہتر ہوتو آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کر لیں گے تاکہ پاکستانی عوام کے لیے مشکلات پیدا نہ ہوں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024