ملک کی اکثریت سگریٹ نوشی کے مضر اثرات سے واقف نہیں ‘ ماہرین
کراچی (ہیلتھ رپورٹر)ماہرینِ امراضِ سینہ نے کہا ہے کہ دنیا میں 30لاکھ افراد سی او پی ڈی (کرانک آبسٹریکٹو پلمونری ڈیزیز) سمیت کے دیگر امراض کی وجہ سے مر جاتے ہیں، سگریٹ نوشی ان امراض کی سب بڑی وجہ ہے ہمارے ملک کی اکثریت سگریٹ نوشی کے مضراثرات سے واقف نہیں، یہ باتیں ان ماہرین نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا انسٹیٹیوٹ آف چیسٹ ڈیزیزمیں سی او پی ڈی کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہیں، انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر نثار ا حمد راؤ سیمینار کے مہمانِ خصوصی تھے، جبکہ دیگر مقرین میں ڈاکٹر ندیم احمد، ڈاکٹر طاہر علی خان ، ڈاکٹر رافعہ افتخار ، ڈاکٹر سلمان علی، ڈاکٹر مرزا سیف اللہ بیگ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر اوجھا انسٹیٹیوٹ کی جانب سے آئندہ ماہ دسمبر سے "لنگ تھراپی کلینک شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر نثار راؤ نے کہا سگریٹ نوشی سینے کے امراض کے ساتھ دل کے لیے بھی شدید نقصان دہ ہے، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر علی خان نے کہا کہ سگریٹ نوشی اور تمباکو نوشی کی دیگر عادات کے نقصانات بتاتے ہوئے کہا کہ جسم کے لیے فضا سے صاف آکیسجن حاصل کرتے ہیں اور اس میں سے مضرِ صحت کاربن ڈائی آکسائیڈ علیحدہ کرتے ہیں، جبکہ سگریٹ کے دھویں میں کم از کم 50ایسے ذرات ہوتے ہیں ، جو انسانی پھپھڑوں کو مستقل طو ر پر خراب کرسکتے ہیں، ڈاکٹر رافعہ افتخار نے سی او پی ڈی اور دمے سے بچاؤ کے لیے احتیاط پر روشنی ڈالی اور کہا کہ سگریٹ نوشی ترک کرنے کے لیے تین تھراپی موجود ہیں، ان میں سے کوئی ایک ڈاکٹرز تجویز کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بہترین غذا تازہ پھل ، سبزیاں، مچھلی اور صاف پانی کی زیادہ مقدار بلغم کو روک کر سی او پی ڈی کی شدت کم کرسکتی ہے۔ڈاکٹر سلمان علی نے سی او پی ڈی میں مبتلا افراد کے لیے انہیلر پمپ کی افادیت پر زور دیا، ڈاکٹر مرزا سیف اللہ بیگ نے اس موقع پر موجود عام افراد کے سی او پی ڈی اور امراض سینہ کے حوالے سے مختلف سوالوں کے جواب دیئے۔