عمران، بزدار استعفیٰ دیں: شہباز شریف، چینی چور ناکام رپورٹ سے غائب، جرم ثابت ہو گیا: مریم اورنگزیب
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب کے استعفے کا مطالبہ کر دیا ہے اور کہا ہے کہ قوم کو لوٹنے کی اجازت دینے والے وزیراعظم عمران خان مستعفی ہوں۔ عمران خان کو ذمہ دار نہ ٹھہرا کر رپورٹ میں سیاہ کو سفید ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ عمران خان نے پہلے قومی خزانہ لوٹنے کی اجازت دی پھر کہا جنہوں نے لوٹا ہے ان کو گرفتارکرلو۔ عوام کی آٹا چینی چوری کے تمام فیصلوں کی منظوری عمران خان نے دی۔ اب وہ اس ذمہ داری کو کسی اور پر نہیں ڈال سکتے۔ قوم کو لوٹنے کا لائسنس عمران خان نے دیا۔ اس پر دستخط عمران خان نے کئے۔ عوام کی چینی چوری کرنے والے گروہ کے سرغنہ کا نام وزیراعظم عمران خان ہے۔ ملک میں چینی کا ذخیرہ تھا ہی نہیں، پھر وزیراعظم نے اجازت کیوں دی؟ شوگر ایڈوائزری بورڈ اور سیکرٹری خوراک نے مخالفت کی، پھر وزیراعظم عمران خان نے چینی کی برآمد کی اجازت کیوں دی؟۔ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چینی انکوائری کمیشن کی پہلی رپورٹ میں شریف خاندان کی مل کا نام موجود نہیں تھا۔ عمران خان کو بچانے کے لئے شہبازشریف کے نام کی پرچی ڈالی گئی۔ عمران کوئی شرم بھی ہوتی ہے کوئی حیا بھی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن بنانا، رپورٹ شائع کرنا سب عمران کو بچانے کا ایک سرکس اور نوٹنکی ہے چینی چوری کے فیصلوں کی منظوری عمران اور بزدار نے دی اور کرپشن شریف خاندان کی ملوں نے کر لی ؟۔ عمران اور بزدار کو چینی چوری کے فیصلوں کی منظوری دینے کی میٹنگ کیسے یاد نہیں؟۔ اصل چینی چور عمران کا رپورٹ سے نام غائب کرنے سے جرم ثابت ہو گیا اگر نواز شریف بطور وزیراعظم قانون کے سامنے پیش ہو سکتے ہیں تو عمران کیوں نہیں؟۔ شہباز شریف جھوٹے مقدمات میں نیب کے عقوبت خانے میں رہ سکتے ہیں تو عمران اور بزدار کو جرم ثابت ہونے پہ گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟۔ مریم اورنگزیب نے سوال کیا کہ خسرو بختیار کے بھائی سے پوچھ گچھ نہیں ہوئی کیونکہ ان کے پاس کوئی سیاسی عہدہ نہیں تو عمران بتائیں کہ مریم نواز، حسن، حسین، سلمان شہباز اور یوسف عباس کے پاس کون سا سیاسی عہدہ تھا؟۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چینی سکینڈل کی اصل ذمہ دار ایکسپورٹ کی اجازت دینے والی ای سی سی اور عمران نیازی کی کابینہ ہے جنہوں نے ملکی ضروریات کو نظرانداز کرکے غلط اجازت دی۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو نہ سبسڈی دینی پڑتی، نہ مصنوعی قلت ہوتی اور نہ ہی مصنوعی قیمتیں بڑھاکرعوام سے100ارب لوٹا جاتا۔