طیارہ میں آگ لگی ، پھر دُم زمین پر ٹکرا گئی: عینی شاہدین، جھٹکے پر لگا لینڈنگ ہونے لگی : زخمی مسافر
کراچی (نوائے وقت رپورٹ/ نیوز رپورٹر) لاہور سے کراچی آنے والے طیارے کے حادثہ کے حوالے سے عینی شاہدین نے بتایا کہ طیارہ گرنے سے پہلے بائیں جانب جھکا، پہلے طیارے کی دم زمین سے ٹکرائی جس سے طیارے کا زور ٹوٹ گیا۔ اس طرح اگلے حصے کی نشستوں کو دھچکا کم لگا اور کچھ مسافر محفوظ رہے۔ طیارہ رہائشی مکانات پر گرا جس کی وجہ سے گھروں اور گلی میں کھڑی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پائلٹ نے آبادی کو بچانے کی کوشش کی لیکن طیارے میں آگ بھڑکنے کے بعد وہ آبادی پر جاگرا۔ لاہور سے کراچی آنے والے طیارے میں مسافر محمد زبیر بھی موجود تھے جنہیں زخمی حالت میں سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق محمد زبیر کو جلنے کے باعث جسم پر زخم آئے ہیں اور وہ برنس وارڈ میں زیرعلاج ہیں۔ زخمی محمد زبیر کا کہنا ہے کہ طیارے نے جھٹکے لئے تو لگا لینڈنگ ہو رہی ہے لیکن اگلے ہی لمحے زوردار دھماکہ ہوا پھر ہوش نہیں رہا اور طیارہ گرنے کے بعد جب آنکھیں کھلیں تو دھواں پھیلا ہوا تھا۔ محمد زبیر نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری طبیعت بہتر ہے۔ میرے ہاتھ اور پاؤں تھوڑے جلے ہوئے ہیں۔ جیسے ہی جہاز لینڈ کرنے لگا تو ایک دو جھٹکے نیچے کی طرف لگے۔ پائلٹ نے جہاز کو ہوشیاری سے اوپر کی طرف اڑا دیا۔ لوگوں نے دعائیں اور کلمے پڑھنے شروع کر دیئے۔ پائلٹ 10 سے 15 منٹ جہاز کو اوپر کی طرف اڑاتے رہے۔ محفوظ جگہ دیکھ کر پائلٹ نے لینڈنگ کی کوشش کی۔ پائلٹ نے لینڈنگ کی بڑی کوشش کی مگر جہاز کریش کر گیا۔ جہاز کریش کرنے کے بعد میں نے دیکھا ہر طرف آگ لگی ہوئی تھی۔ ہر طرح چیخ و پکار تھی‘ بچے بڑے بزرگ چیخ رہے تھے۔ حادثے کے بعد جب میری آنکھ کھلی تو 10 فٹ اونچی جگہ سے میں نے چھلانگ لگائی۔