حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺنے ارشادفرمایا : حافظ قرآن جسے یاد بھی خوب ہو اورپڑھتا بھی اچھا ہو اس کا حشر قیامت میںان مکرم ،فرمانبردار فرشتوں کے ساتھ ہوگا جو قرآن مجید کو لوح محفوظ سے نقل کرنیوالے ہیں، اورجو شخص قرآن پاک کو اٹک اٹک کر پڑھتا ہے اوراس میں مشقت اٹھاتا ہے اس کیلئے دوہرا اجر ہے۔(صحیح مسلم)حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : صاحب قرآن قیامت کے دن (اللہ تعالیٰ کے دربار میں)آئے گا تو قرآن اللہ تعالیٰ سے عرض کریگا اسکو جوڑا عطا فرمائیں ‘ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کو کرامت کا تاج پہنا یا جائیگا، وہ پھر درخواست کریگا اے میرے رب ! اورپہنائیے تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اکرام کا پورا جوڑا پہنایا جائیگا، پھر وہ درخواست کریگا اے میرے رب! اس شخص سے راضی ہو جائیے تو اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوجائیگا ، پھر اس سے کہا جائیگا قرآن شریف پڑھتا جا اورجنت کے درجوں پر چڑھتا جا۔(صحیح سنن ترمذی) حضرت بریدہ ؓبیان کرتے ہیں میں نبی کریم ﷺکی خدمت میں حاضر تھا میںنے حضور ﷺکو یہ ارشادفرماتے ہوئے سنا: قیامت کے دن جس وقت قرآن والا اپنی قبر سے نکلے گا تو قرآن اس سے اس حالت میں ملے گا جیسے کمزوری کی وجہ سے رنگ بدلہ ہوا آدمی ہواانسان ہوا ور صاحب قرآن سے پوچھے گا: کیا تم مجھے پہچانتے ہو؟ وہ کہے گا: میں تمہیں نہیں پہچانتا۔ قرآن دوبارہ پوچھے گا: کیا تم مجھے پہچانتے ہو؟ وہ کہے گا: میں تمہیں نہیں پہچانتا قرآن کہے گا: میں تمہارا ساتھی قرآن ہوں جس نے تمہیں سخت گرمی کی دوپہر میں پیاسا رکھا اوررات کو جگایا یعنی قرآن کے حکم پر عمل کی وجہ سے تم نے دن میں روزہ رکھا اور رات میں قرآن کی تلاوت کی ۔ ہر تاجر اپنی تجارت سے نفع حاصل کرنا چاہتا ہے اورآج تم اپنی تجارت سے سب سے زیادہ نفع حاصل کرنیوالے ہو۔ اسکے بعد صاحب قرآن کو دائیں ہاتھ میں بادشاہت دی جائیگی اوربائیں ہاتھ میں(جنت میں)ہمیشہ رہنے کا پروانہ دیاجائیگا، اسکے سرپر وقار کا تاج رکھا جائیگا اوراسکے والدین کو دو ایسے جو ڑے پہنائے جائینگے جس کی قیمت دنیا والے نہیں لگاسکتے ۔ والدین کہیں گے : ہمیں یہ جوڑے کس وجہ سے پہنائے گئے ہیں؟ ان سے کہا جائیگا : تمہارے فرزند کے قرآن حفظ کرنے کی وجہ سے ، پھر صاحب قرآن سے کہاجائیگا؟ قرآن پڑھتا جا اورجنت کے درجوں اور بالا خانوں پر چڑھتا جا۔ چنانچہ جب تک وہ قرآن پڑھتا رہے گا چاہے روانی سے پڑھے چاہے ٹھہر ٹھہر کر پڑھے وہ (جنت کے درجوں اوربالاخانوں پر )چڑھتا جائے گا۔(مسند امام احمدبن حنبلؒ)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024