عدلیہ مخالف تقاریر، کوئی سمجھتا ہے معاملہ لٹکادے گا تو غلط فہمی ہے :ہائیکورٹ
لاہور/ قصور (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے قصور شہر میں عدلیہ مخالف نعرے بازی اور ریلی نکالنے والے افراد کیخلاف توہین عدالت کی کاروائی پر سماعت چوبیس مئی تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے کہا ہے کہ وکلاء ہمارے لئے قابل احترام ہیں۔ ادارے کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل میاں ظفر اقبال کلانوری نے بتایا کہ قصور میں ارکان اسمبلی نے عدلیہ مخالف ریلی نکال کر حلف کی خلاف ورزی کی، ملزم عدلیہ مخالف نعرے بازی کر کے توہین عدالت کے مرتکب ہوئے جس کی وجہ سے وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں، ملزم ایم این اے شیخ وسیم سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے، دوملزموں ناصر خان اور جمیل خان نے عدالت سے تحریری طور پرمعافی مانگ لی، عدالت نے دونوں کو معافی نامے کی عبارت میں موجود خامیاں دور کرنے کی ہدایت کر دی، عدالت نے ایم پی اے نعیم صفدر کی جانب سے رائے بشیر کے بطور وکیل پیش ہونے پر استفسار کیا کہ ایم پی اے کی جانب سے اور کتنے وکلاء نے پیش ہونا ہے، عدالت نے کہا کہ ملزم ایم پی اے کی طرف سے علی احمد کرد سمیت پہلے ہی دو وکلاء پیش ہو رہے ہیں۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ معاملے کو لٹکا دے گا تو اس کی غلط فہمی ہے۔ ملزموں کے وکیل نے عدالت سے واقعہ کی فوٹیج اور سی ڈی کی کاپی مانگ لی، عدالت نے کہا کہ آپ وہ فوٹیج دیکھ نہیں سکیں گے۔