لاہور (سلمان غنی) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو مشورہ دیا ہے کہ حکمران جماعت عدلیہ سے محاذآرائی کا راستہ ترک کر دے،باوثوق ذرائع کے مطابق سسٹم اور جمہوریت کےلئے خطرہ کا باعث نہ بنے‘ عدالتی فےصلوں پر عملدرآمد، احتراز برتا گیا تو یہ ملک میں عدم استحکام اور انتشار کا ذریعہ بنے گا جس کی ذمہ داری سے وہ بھی بچ نہیں سکیں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ ایکسپو سنٹر کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے درمیان عدلیہ حکومت محاذآرائی پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے انہیں بتایا کہ میں نے چیف جسٹس کو بھی بتا دیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے باہر کسی کو غیرمعمولی صورتحال پیدا نہیں کرنے دیں گے اور حکومت اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔ جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی غیرمعمولی صورتحال کا کوئی جواز نہ ہے۔ ایسا طرزعمل اختیار نہیں کیا جانا چاہئے کہ جس سے ملک‘ قوم اور جمہوریت کی بدنامی ہو۔ تقریب میں ایک سینئر وزیر نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ ہم نے تو چڑھائیکا فیصلہ کر لیا ہے اب آگے اللہ خیر کرے جس پر وزیراعلیٰ نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پھر اس کےلئے جوابدہی کےلئے بھی تیار رہیں جس پر مذکورہ وزیر نے کہا کہ اگر ہم نے تاریخ سے سبق حاصل نہ کیا تو پھر ہمارا کیا قصور جس پر وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں ایسی روایات قائم نہیں کرنی چاہئیں جس پر آنے والے وقت میں ہمیں شرمندہ ہونا پڑے۔ وزیراعظم نے جاتے ہوئے وزیراعلیٰ سے کہا کہ دعا کریں کہ خیر خیریت رہے اور مسئلہ بھی حل ہو جائے۔ دریں اثناءایکسپو سنٹر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ لاہور ایکسپو سنٹر وفاقی اور پنجاب حکومت کے درمیان مثالی اشتراک کا منصوبہ ہے جس سے معاشی و اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزےراعظم توانائی کے حوالے سے آئندہ جائزہ اجلاس میں صوبوں کو کوئلے اور دیگر ذرائع سے توانائی کے حصول کے منصوبے شروع کرنے کی منظوری دیں۔
وزیراعلیٰ کا مشورہ
وزیراعلیٰ کا مشورہ