ایک حکیم دانا کاقول ہے کہ عمل کی سلامتی کے لیے چارباتیں ازحد ضروری ہیں۔علم ،نیت ،صبر ،اخلاص
علم:کسی بھی عمل کو شروع کرنے سے پہلے اس عمل کا علم ضروری ہے۔کیونکہ کوئی عمل بغیر علم کے درست نہیں ہوسکتا ،جب عمل بغیر علم کے ہوتووہ اکثر وبیشتر درست ہونے کی بجائے فساد اورانتشار کا شکار ہوجاتا ہے ۔
نیّت:۔ کسی بھی عمل کو درست سمت میں بجالانے سے پہلے نیت ضروری ہے ۔کیونکہ نیت کی درستگی کے بغیر کوئی بھی عمل درست نہیں ہوسکتا جیساکہ حضور ہادی عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادگرامی ہے۔
’’اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے بے شک ہر شخص کے لیے وہی کچھ ہے جو اس نے نیت کی ہو‘‘۔
صبر:۔ عمل کے دوران صبر کا دامن بھی ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہیے ۔ تاکہ اس کی ادائیگی اطمینان وسکون سے ہواور انسان کی شخصیت کا اعتماد ووقار بھی بحال رہے۔
اخلاص :۔صدق دل اورخلوص سے نیت سے کیاجانے والا عمل کبھی رائیگاں نہیں جاتا۔ اوراخلاص کے بغیر کی عمل قابلِ قبول بھی نہیں ہوتا۔ جب تیرا عمل مخلصانہ ہوگا تو اللہ تبارک وتعالیٰ بھی اسے قبولیت سے سرفراز فرمائے گااوربندوں کے دلوں کو تیری طرف متوجہ بھی فرمادے گا۔
حضرت ھرم بن حبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بندہ جب خلوص دل سے اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتاہے تو اللہ تعالیٰ اہل ایمان کے دل اس بندے کی طرف متوجہ فرمادیتا ہے۔یہاں تک کہ اسے بندوں کی محبتوں اورشفقتوں سے بہرئہ وافر عطافرمادیتا ہے ۔
کسی دانش مند سے پوچھا گیا کہ مخلص کسی کہتے ہیںتو اس نے جواب دیا کہ مخلص وہ ہے جو اپنی نیکیوں کوبھی ایسے ہی صیغہ راز میں رکھے جس طرح وہ اپنے گناہوں کو نگاہِ خلق سے پوشیدہ رکھنے کی کوشش کرتاہے۔ استفسارکیاگیا کہ اخلاص کی انتہا کہاں ہوتی ہے تو جواب ملا کہ جب انسان اپنے جیسے دوسرے انسان کی تعریف کوپسند کرنا چھوڑ دے ۔
حضرت ذوالنورین مصری رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیاگیا ہے کہ انسان کو کب علم ہوسکتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ بندوں میں شامل ہوچکاہے آپ نے ارشاد فرمایا:چارباتوں سے برگزیدہ بندوں کی پہچان کی جاسکتی ہے ۔
۱:ترک راحت، سب کچھ خدا کی راہ میں لٹادینے کاجذبہ، مرتبہ ومنصب کے زوال پر عدم افسوس ،تعریف ومذمت کو برابر سمجھنا۔یعنی جو دوسروں کے سکو ن کے لیے اپنی راحت قربان کردے، متاعِ قلیل کامالک ہونے کے باوجود اسے خرچ کرڈالے۔منصب کو امانت سمجھے اوراگر یہ ذمہ داری ساقط ہوجائے تواسے رنج نہ ہواور اس کا عمل لوگوں کی تعریف ومذمت کا پابند نہ ہو۔ (فقیہہ ابوللیث سمرقندی )
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024