مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی کے خلاف کل مکمل ہڑتال کی جائے گی
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی کے خلاف کل مکمل ہڑتال کی جائے گی۔
ہڑتال کی کال مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔ بھارتی حکومت نے غیر قانونی طورپر نظربند محمد یاسین ملک کی زیر قیادت جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ پر آزادی پسند سرگرمیوں کی وجہ سے پابندی عائد کی ہے۔ یاسین ملک اس وقت کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند ہیں۔
مشترکہ حریت قیادت نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جماعت اسلامی کے بعد لبریشن فرنٹ پر پابندی کا حکم سیاسی انتقام اورکشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے کے سوا کچھ نہیں۔بیان میں کہاگیا کہ اس طرح کے ظالمانہ اقدامات سے بھارت کشمیریوں کو اپنی جائز جدوجہد سے دستبردار نہیں کراسکتا۔
ادھرگزشتہ روزبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے دونوجوانوں یاسر احمد شاہ او رشوکت احمد کی نماز جنازہ میں آج شوپیان میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ ہزاروں لوگ شہیدنوجوانوں کے آبائی علاقوں حرمین اور ارہامہ میں جمع ہوئے اور ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ جنازے کے شرکاء نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یاسر احمد شاہ کے جنازے کے موقع پر مجاہدین کا ایک گروپ وہاں نمودار ہوااورہوائی فائرنگ کرکے شہید نوجوان کو سلامی پیش کی ۔
بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںبارہ سالہ لڑکے عاطف احمد میر کی شہادت پر آج ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں مکمل ہڑتال کی گئی۔حاجن اور دیگر ملحقہ علاقوں میں تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل رہی۔
بھارتی پولیس نے نئی دلی میں انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن محمد احسن اونتو کو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت کیلئے پاکستانی ہائی کمیشن جا رہے تھے۔