والد سے آج ملنے نہ دیا تو جیل کے باہر دھرنا دونگی: مریم نواز
لاہور (ایجنسیاں) مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر مجھے اور نواز شریف کے ڈاکٹر کو سابق وزیراعظم سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی تو آج ہفتہ کو جیل کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔ مریم نواز نے ٹویٹ کیا ہے کہ نواز شریف کا گردوں کا مرض سنگین ہوتا جا رہا ہے اور گردوں کے ٹیسٹ درست نہیں ہیں، جس ڈاکٹر کو نواز شریف کے معائنے کے لئے بھیجا تھا اسے 2گھنٹے جیل کے باہر انتظار کروانے کے بعد واپس بھیج دیا گیا، ہم نے 21مارچ کو ہوم ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھا تھا اور میں ایک بار پھر تحریری درخواست بھیج رہی ہوں کہ معالج کو نواز شریف سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) پنجاب نے ایڈیشنل چیف سیکرٹر داخلہ کو ملاقات کی اجازت کیلئے خط تحریر کر دیا۔ مریم نواز نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ نواز شریف کے گردوں کی بیماری تیسری سٹیج پر ہے جو سنگین ہوتی جارہی ہے، بیماری جانچنے کیلئے نوازشریف کا فوری طور پر طبی معائنہ کیا جائے۔ کارکن 23مارچ کو احتجاج کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں نواز شریف نے پہلے ہی روک دیا اور ہدایت کی کہ 23مارچ کو اس دن کی مناسبت سے شایان طریقے سے منایا جائے۔ سینیٹر آصف کرمانی نے مطالبہ کیا ہے کہ مریم نواز اور ذاتی معالج کو نواز شریف سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ علاوہ ازیں کوٹ لکھپت جیل انتظامیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم سے انکے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی ملاقات نہ کروائی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے انکے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان جمعہ کے روز ملاقات کے لئے کوٹ لکھپت جیل پہنچے تاہم جیل حکام کی جانب سے محکمہ داخلہ کی اجازت نہ ہونے کے باعث انکی ملاقات نہ کرائی گئی۔