شام: بمباری جاری‘ مزید 41 ہلاک‘ امریکہ نے کیمیائی ہتھیاروں کے فرانسیسی ماہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیدیا
بیروت (اے ایف پی+ این این آئی) شام کے شورش زدہ شہر غوطہ کے مشرقی علاقے میں جو باغیوں کے زیرکنٹرول ہے پر بمباری سے مزید 41 شہری مارے گئے۔ ادھر شام میں داعش کو کیمیائی ہتھیار فراہمی کے الزام پر امریکہ نے کیمیائی ہتھیاروں کے فرانسیسی ماہر اسپر مین کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ کیمیائی ہتھیار چلانے والوں کیخلاف کارروائی کرے۔
سیرین آبزرویٹری کے مطابق زمالکا میں روسی اور شامی طیاروں نے رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا ہے۔ اگرچہ ماسکو نے الزام مسترد کر دیا۔ سلامتی کونسل سے شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یو این سیکرٹری جنرل انٹوینو گوئٹرس نے کہا ایسے جرائم سنجیدہ ہیں۔ یہ بات انہوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے انسداد کیلئے کام کرنے والی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کے سربراہ سے ملاقات میں کہی۔ شامی صدر بشارالاسد کے ایک انتہائی قریبی کارکن وسام الطیر کو شامی صدر کے دورہ الغوطہ کی کوریج سے روک دیا گیا، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شامی صدر بشار الاسد کے ایک انتہائی قریبی کارکن وسام الطیر نے مختلف انعامات حاصل کیے۔ اسے بشار کی اہلیہ کی طرف سے اعزاز و اکرام سے نوازا گیا۔ اس طرح وسام سرکاری میڈیا اور شامی حکومت کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا اور سرکاری ٹی وی اور ریڈیو پر ایک معروف شخصیت بن گیا۔