جامعات کے مابین تجربات کا تبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے،ڈاکٹر احمد یوسف
اسلام آباد (نا مہ نگار) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے صدر ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کی جامعات کے مابین شعبہ قانون کے حوالے سے تجربات کا تبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز شریعہ اکیڈمی ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے زیر اہتمام 59 ویں تربیتی پروگرام برائے ججز ، سرکاری وکلاء و قانونی افسران کے شرکاء کو دیے جانے والے لیکچر میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شرعی قوانین کی پابندی کی جاتی ہے ۔ انہوں نے مسلم معاشروں پر زور دیا کہ عائلی اور فوجداری مقدمات میں بھی اسلامی قوانین کے مطابق فیصلے کیے جائیں، کیونکہ اللہ نے انسانوں کے معاملات کو بہتر سمجھا ہے اور اللہ ہی کے بتائے ہوئے قوانین میں انسانوں کے لیے فلاح ہے۔ سعودی عرب میںبھی ججز اور عدالتیں مکمل طور پر آزاد نہ فیصلے کرتے ہیں جس میں کسی قسم کی مداخلت کی گنجائش نہیںہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کے نطام عدل میں شامل ہونے کے لیے شریعت ، قانون اور فقہ کی تعلیم لازمی ہوتی ہے ،اس کے علاوہ امام احمد بن سعود یونیورسٹی میں سینئر ججز کی نگرانی میں دو سالہ پیشہ ورانہ تربیت دی جاتی ہے ۔ صدر جامعہ نے کہا کہ سعودی عرب کے نظام عدل میں ٹیکنالوجی کا استعمال ممکن بنا کر اسے آسان تر کر دیا گیا ہے ۔ اس موقعہ پر نائب صدر و انتظامی و مالیات اور شریعہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد منیر اور شریعہ اکیڈمی کے ادارہ تربیت کے چیئرمین ڈاکٹر حبیب الرحمن بھی موجود تے۔ لیکچر کے اختتام پر صدر جامعہ کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔