مقبوضہ کشمیر: کپواڑہ میں آپریشن وسیع‘ گھر گھر تلاشی‘ تشدد‘ توڑ پھوڑ
سرینگر (اے این این ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے کپواڑہ میں 5 کشمیریوں کی شہادت کے بعد سرچ آپریشن وسیع کر دیا ہے اور نعشیں لواحقین کے حوالے نہیں کیں۔ ہیلی کاپٹرز سے نگرانی، مختلف علاقوں میں گھر گھر تلاشی کے دوران اہلکاروں کا طوفان بدتمیزی، خواتین اور بچوں سمیت اہل خانہ پر تشدد، گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی گئی۔ ادھر باتر گام میں فوج اور ایس او جی نے ایک حصہ کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی کے دوران لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کئے۔ ادھر حاجن بانڈی پورہ میں کریک ڈائون کے دوران مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں ہوئیں۔ اس دوران سابق وزیر کے قافلے پر بھی پتھرائو کیا گیا۔ دریں اثناء وادی میں شہری ہلاکتوں کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران ہڑتال کے باعث کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند جبکہ انٹر نیٹ اور موبائل سروس بھی بدستور معطل ہے۔ لوگوں نے گزشتہ روز بھی مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں۔ محمد اشرف صحرائی نے جنہیں حال ہی میں تحریک حریت کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے، سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں واضح طورپر کہاکہ کشمیری آزادی پسند رہنمائوں اور تنظیموں کا داعش جیسی دہشت گرد تنظیم اور اسکے نظریات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ بھارتی فوج نے اسرائیلی ساختہ کیمیائی مواد سے حملہ کر کے کشمیریوں کے مکانات تباہ کرنے شروع کر دئیے۔ تازہ ترین اطلاع کے مطابق سری نگر کے نواحی علاقے کھم نوہ میں حملہ کر کے چار مکانات تباہ کیے جن میں تین افراد شہید ہوئے ان شہیدوں کی شناخت نہ کی جا سکی۔