شیری رحمن سینیٹ میں پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر منتخب
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان سینیٹ میں قائد حزب اختلاف منتخب ہو گئیں اس سلسلے میں سینیٹ سیکرٹریٹ نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ وہ سینٹ میں منتخب ہونے والی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر ہیں، شیری رحمان سینیٹ میں 12ویں اور پیپلز پارٹی کی ساتویں اپوزیشن لیڈر ہیں، انہیں 34ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل تھی، شیری رحمان نے منتخب ہونے کے بعد اپوزیشن لیڈر سینیٹ کا چارج سنبھال لیا۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کی طرف سے اعظم سواتی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کیا گیا تھا جس پر اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق نہ ہو سکا اور پیپلز پارٹی نے اپنا اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا۔ واضح رہے سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں اپوزیشن اتحادکے صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے جب کہ پیپلزپارٹی کے سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر فائز ہوئے۔پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری نے سینیٹرشیری رحمن کو سینیٹ میں قائد حزبِ اختلاف مقرر ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ شیری رحمن آئین اور انسانی حقوق کا دفاع کرتی رہیں گی۔ ایک پیغام میں آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی خواتین کو معاشرے میں باوقار مقام دلانے پر یقین رکھتی ہے اور خواتین کے معاشرے میں نمایاں کردار کی حوصلہ افزائی کرتی رہے گی۔ آصف علی زرداری نے حزب اختلاف کے ان سینیٹروں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے شیری رحمن پر اعتماد کا اظہار کیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ جمہوریت اور جمہوری اداروں کی مضبوطی سے ملک مزید مستحکم اور مضبوط ہوگا۔دریں اثناء شیری رحمان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف سمیت ساری اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں گی اور قومی معاملات پر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر حکمت عملی وضح کی جائے گی حکومت کے سخت احتساب کے لیے ایوان بالا میں موثر جوابدہی کا لائحہ عمل بنائیں گے اپوزیشن مذید نئی روایات قائم کرے گی ایوان بالا کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر ہوں توقع ہے کہ ہمیں بھی بھرپور تعاون حاصل ہو گا ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے اپنے تقرر نامہ کی وصولی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہو گی کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیکر چلوں کیونکہ ایوان بالا کی فعالیت کی وجہ سے عوام کی بہت زیادہ توقعات اس ایوان سے وابستہ ہیں عوامی معاملات پر اپوزیشن ایوان بالا کو مذید فعال ایوان بنائے گی عوامی معاملات کے لیے سرگرمی سے کام کریں گے حکومت کے سخت احتساب کے لیے موثر جوابدہی کی حکمت عملی وضح کی جائے گی جس طرح قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی قیادت میں اس ایوان کی ساری اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں سینیٹ میں بھی اسی قسم کی صورتحال کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ مکمل کوشش ہو گی کہ تحریک انصاف سمیت ساری اپوزیشن جماعتیں ایوان بالا میں عوامی معاملات پر متحد رہیں اور اپوزیشن کے درمیان تعاون کی سازگار فضاء کے لیے مجھ سے جو ممکن ہو گا وہ کاوش کروں گی اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ مشاورتی اجلاس بھی ہوں گے اور اس کا فیصلہ ایوان بالا کے سیشن کا شیڈول جاری ہونے پر کیا جائے گا۔