Waqt News
Monday | July 04, 2022
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • مون سون کی بارشیں، ماہرین نے شہریوں کو ڈینگی سے خبردار کردیا
  • تحریک انصاف نے عمران اسماعیل کو اہم عہدے سے نواز دیا
  • امید ہے ہفتے کے آخر تک لوڈ شیڈنگ میں کمی ہوگی. قمرزمان کائرہ
  • پی سی بی چیئرمین کی تنخواہ کچھ نہیں لیکن گالیاں بہت ہیں. رمیز راجا
  • تحریک انصاف نے این اے 245 میں ضمنی انتخابات کے لیے اپنا امیدوار نامزد کر دیا

پاکستان مخالف سازشیں اور ہمارے تھنک ٹینکس

Jun 23, 2022 8:24 AM, June 23, 2022
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
پاکستان مخالف سازشیں اور ہمارے تھنک ٹینکس

نوے کی دھائی میں بلدیاتی الیکشن کا اعلان ہوا تو انتخابی فہرستیں کونسلرز کے دفاتر میں پہنچ گئیں۔ میں نے وہاں سے انتخابی فہرست حاصل کی تاکہ اپنی فیملی کے ووٹوں کی تفصیلات لے سکوں کہ ہمارے ووٹ کس بوتھ پر ہیں۔ ووٹرز لسٹ دیکھتے ہوئے انکشاف ہوا کہ ہمارے گھر کے ایڈریس پر 23 جعلی ووٹ درج ہیں اور پھر ہمارے گھر کا کوئی اے اور بی پورشن بھی ہے جبکہ ان پورشنز میں مذکورہ 23 جعلی ووٹ کا اندراج بھی تھا حالانکہ ہمارے گھر کا کوئی اے یا بی پورشن ہی نہ تھا اور وہ گھر ایک ہی یونٹ تھا مجھے آج بھی یاد ہے کہ ووٹرز لسٹ میں ہمارے اس گھر کے جو فرضی پورشن ظاہر کئے گئے تھے ان میں کسی عبدالحمید بٹ اور اس کے خاندان کے 11 جعلی ووٹ درج تھے جبکہ پورشن اے میں 12 ووٹوں کا اندراج تھا اور وہ کوئی خواجہ فیملی تھی دوسری طرف حقیقت میں اس پورے گھر میں ہماری فیملی کے 8 ووٹ جو کہ حقیقی تھے رجسٹرڈ تھے یاد رہے کہ تب یہ قومی اسمبلی کا حلقہ 96 کہلاتا تھا اور موجودہ وزیراعظم پہلی مرتبہ اسی حلقے سے ممبر قومی اسمبلی کے لئے میدان میں اترے اور ممبر قومی اسمبلی بنے تھے تاہم میں جن انتخابات کا ذکر کر رہا ہوں وہ بلدیاتی انتخابات تھے۔ میں نے سخت اعتراض کیا اور درخواست دینا چاہی تو محلے کی بٹ برادری کے سرکردہ لوگ آ گئے کہ غلط اندراج ہو چکا ہے آئندہ درست کرا لیں گے۔ تب ہمارے اطراف میں دور دور تک نہ تو کوئی عبدالحمید بٹ صاحب رہتے تھے اور نہ ہی خواجہ یونس مگر ووٹ میرے گھر کے ایڈریس پر درج تھے جو کہ کاسٹ بھی ہوئے پھر جنرل الیکشن کے بعد ہم نے الیکشن کمشن کے لاہور میں واقع آفس تحریری درخواست دے کر وہ تمام جعلی ووٹ ختم کرائے۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب کا صوبے میں 100 یونٹ استعمال کرنے والوں کو مفت بجلی دینےکا اعلان

1988ء میں ذہین ترین افراد پر مشتمل چند اعلیٰ عہدے داروں نے جنرل ضیاء الحق کے انتقال کے بعد جب بے نظیر بھٹو کیلئے میدان صاف دیکھا تو نواز شریف کو انکے مقابل لانے کا فیصلہ کیا اور اسلامی جمہوری اتحاد کا پلیٹ فارم تیار کیا گیا جس کا مضبوط ترین نیٹ ورک یونین کونسل اور وارڈ کی سطح پر بنایا گیا اس وقت ان ’’اعلیٰ ترین ذہنوں‘‘ کے تصور میں بھی نہ ہو گا کہ یہ سارے کا سارا مضبوط فعال اور منظم نیٹ ورک ایک دن میاں نواز شریف کی گود میں آ گرے گا ویسے اس وقت غداری اور سکیورٹی رسک کے ’’عہدے‘‘ پر محترمہ بے نظیر بھٹو فائز تھیں اور نواز شریف کی حب الوطنی کے چرچے ہوا کرتے تھے۔ یہ الگ بات ہے کہ نواز شریف بھی چند سالوں بعد غدار اور سکیورٹی رسک قرار پا کر اسی لائن میں لگ گئے۔ لاہور میں خاص طور پر اور پنجاب بھر میں چند مخصوص حلقوں میں سالہا سال سے ہزاروں نہیں لاکھوں کی تعداد میں جعلی ووٹ موجود ہیں اور ان جعلی ووٹ کی 90 فیصد تعداد طویل عرصہ تک اسمبلیوں میں رہنے والوں ہی کی ہے۔ 

ڈالر کی قیمت میں مزید کمی

کون نہیں جانتا جب میرے جیسا عام آدمی جان سکتا ہے کہ سلیم ماڈل سکول لوئر مال کی عقبی جانب کس پریس پر دن رات جعلی ووٹ چھپتے رہے۔ سول سیکرٹریٹ ٹرانسپورٹ پول کے ڈرائیور کیسے پرائیویٹ ٹرکوں میں اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور کے سامنے واقع سرکاری سکول کے تہہ خانوں میں ان ووٹوں کی بوریاں بھرتے رہے اور توجہ طلب امر یہ ہے کہ الیکشن گزرنے کے بعد بھی تقریباً دو سال تک بوریوں میں یہ جعلی ووٹ وہیں ڈمپ رہے۔ یہ کوئی پرانی نہیں بلکہ 2018ء کے الیکشن کی بات ہے جب پنجاب میں مسلم لیگ کی حکومت ختم اور پی ٹی آئی اقتدار میں آ چکی تھی مگر تونسہ کے بے چارے کو لاہور کے کاری گروں کی کہاں سمجھ آتی۔ دو سال بعد موقع ملا تو راتوں رات جعلی ووٹوں کی وہ تمام بوریاں غائب کر دی گئیں اور بزدار حکومت کو علم ہی نہ ہو سکا کہ انکی کم علمی اور کمزور گرفت نے کتنے بڑے ثبوت ضائع کر دیئے ہیں۔ موجودہ حکمران اتحاد نے اقتدار میں آتے ہی جو دو بڑی ترامیم کی ہیں ان میں سے ایک تو نیب رولز میں تبدیلی اور دوسری الیکشن ترامیم شامل ہیں۔ گو کہ صدر مملکت عارف علوی نے ان ترامیم پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے مگر 18 ویں ترمیم کے بعد اس انکار کی حیثیت محض ایک یاددہانی کے دوبارہ لکھے جانیوالے خط کی محتاج ہے اور بس پھر سب کچھ قانونی قرار دے دیا جائیگا حتیٰ کہ ساری کی ساری ترامیم منظور ہو جائیں گی۔ دنیا بھر میں وائٹ کالر کرائم ختم کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور بہت سے ممالک میں یہ تقریباً ختم کر بھی دئیے گئے ہیں مگر پاکستان میں اسے ہر طرح سے تحفظ دیا جا رہا ہے۔ کیا ملک ہے کہ ایک طرف ہم ایف اے ٹی ایف سے نکل رہے ہیں اور دوسری طرف کرپشن کے مقدمات میں الجھے لوگ صاحب اقتدار ہیں۔ 18 ترمیم کا مسودہ بھی ایسے ہی منظور ہوا کہ اسکے بعد وفاق کو بہت کمزور کر دیا گیا ہے۔ ہمارا پرابلم یہ ہے کہ ہم تاریخ سے سبق نہیں سیکھتے۔ مشرقی اور مغربی پاکستان کو علیحدہ کرنے پر 1950ء میں ہی کام شروع کردیا گیا تھا اور امریکی خفیہ اداروں کے علاوہ پالیسی سازوں نے ایک رپورٹ بنائی تھی کہ ون یونٹ کا نظام پاکستان میں لاگو کیا جائے کیونکہ دو اکائیوں کو علیحدہ کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔ امریکی تھنک ٹینک نے اس منصوبے پر 1951ء میں کام شروع کیا اور صرف پانچ سال بعد 1956ء میں ون یونٹ کا قانون آئیں کا حصہ بنا کر لاگو کر دیا گیا جو مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیش کی گھناؤنی سازش میں توڑ دیا گیا۔  1956ء کے ون یونٹ قانون کے تحت مغربی پاکستان کے چاوں صوبے اور تمام ریاستیں ایک ہی یونٹ یعنی مغربی پاکستان قرار پائیں اور مشرقی پاکستان کے تمام علاقے دوسرا یونٹ قرار پائے۔ مشرقی اور مغربی پاکستان میں دوریاں تو قومی زبان اردو قرار دئیے جانے پر ہی پیدا ہونا شروع ہو گئی تھیں حالانکہ دو زبانیں بھی قومی قرار پا سکتی تھیں۔ سوئٹزر لینڈ چھوٹا سا ملک ہے اور کہتے ہیں کہ وہاں ہزاروں زبانیں بولی اور تسلیم کی جاتی ہے اسکے علاوہ بھی کئی ممالک میں ایک سے زائد زبانوں کو قومی درجہ حاصل ہے۔ ون یونٹ سکیم کی "کامیابی" کے بعد باقی ماندہ پاکستان میں 18 ویں ترمیم لاگو کر دی گئی جس میں صوبے بااختیار اور مرکز کمزور ہو گیا اب کوئی صوبہ کسی بھی قسم کا کوئی فیصلہ اکثریتی بنیاد پر کر ڈالے تو کیا وفاق ہاتھ پر ہاتھ دھرے تماشا ہی دیکھتا رہے۔ پتہ نہیں ہمارے تھنک ٹینک کب عالمی سازشوں کو سمجھ سکیں گے۔ جب سمجھنا چاہیں گے تب ہی سدباب اور مقابلہ کا راستہ تلاش کریں گے۔ فی الحال تو اس دوڑ میں شامل ہیں کہ اپنی فیملی کو کون سے ملک میں سیٹ کرنا ہے۔

اداروں کے خلاف مہم کا سربراہ کون ہے؟

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  •  ثالثی اور برا حال ہو یاپنجاب دا

    Jul 04, 2022
  • بھیر ویں بھیروں نہ بن جائے 

    Jul 03, 2022
  • ’’ موٹیویشنل سپیکرز‘‘

    Jul 03, 2022
  • فرح خان پر الزامات، عطا تارڑ اور ملک احمد کیخلاف ہتک عزت کا ...

    Jul 03, 2022 | 21:49
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • مون سون کی بارشیں، ماہرین نے شہریوں کو ڈینگی سے خبردار کردیا

    Jul 04, 2022 | 21:58
  • تحریک انصاف نے عمران اسماعیل کو اہم عہدے سے نواز دیا

    Jul 04, 2022 | 20:58
  • امید ہے ہفتے کے آخر تک لوڈ شیڈنگ میں کمی ہوگی. قمرزمان کائرہ

    Jul 04, 2022 | 20:30
  • پی سی بی چیئرمین کی تنخواہ کچھ نہیں لیکن گالیاں بہت ہیں. رمیز ...

    Jul 04, 2022 | 19:52
  • تحریک انصاف نے این اے 245 میں ضمنی انتخابات کے لیے اپنا ...

    Jul 04, 2022 | 19:41
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  •  ثالثی اور برا حال ہو یاپنجاب دا

    Jul 04, 2022
  • ریاست کی بقاء کے لیے ہوش کے ناخن لیں!!!!!

    Jul 04, 2022
  • پاکستان فٹبال کی فیفارکنیت بحال مگر۔۔!!!

    Jul 03, 2022
  • 2022ء کے اعدادوشمار مستقبل کے سنگین خطرات کی ...

    Jul 03, 2022
  • بھیر ویں بھیروں نہ بن جائے 

    Jul 03, 2022
  • 1

    توانائی بحران: حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملا کر مستقل حل تلاش کرے

  • 2

    سرکاری ویب سائٹس سے  متعلق سکیورٹی الرٹ جاری

  • 3

     مندرہ : 13برس سے بند پڑا گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول نتھیہ کلیال

  • 4

    سپریم کورٹ کے حکم پر 22 جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب کا دوبارہ انتخاب

  • 5

    مسلمانوں کی دلآزاری پر بھارتی  سپریم کورٹ کا ملعونہ کو معافی مانگنے کا حکم 

  • 1

    پیر،4 ذی الحج 1443ھ،4 جولائی 2022 ء

  • 2

    اتوار،3 ذی الحج 1443ھ،3 جولائی 2022 ء

  • 3

    ہفتہ، 2 ذی الحج 1443ھ، 2 جولائی 2022 ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • گھر کے اندر فائدے‘ باہر خسارے‘ عورت کا لمحہ ...

    Jul 04, 2022
  • ناجائز کمائی کی قربانی

    Jul 04, 2022
  • ’’ریاست ہو گی ماں کے جیسی‘‘

    Jul 04, 2022
  • برکس ، برکس پلس اور پاکستان !

    Jul 04, 2022
  • اسلام اور جمہوریت ۔۔۔ایس ایم ظفر کی نظر میں

    Jul 04, 2022
  • اسٹاک مارکیٹ : کاروبار میں معمولی استحکام ، 575 ...

    Jul 04, 2022
  • قرض کی پیتے تھے مے!!

    Jul 04, 2022
  • جب قدرت مہربان ہوتی ہے!

    Jul 04, 2022
  • کپتان کادم توڑتا بیانیہ

    Jul 04, 2022
  •   اللہ توآپ سے بھی پوچھیں گے خان صاحب  

    Jul 04, 2022
  • 1

    حکومت ریٹائرڈ ملازمین کو مایوس نہ کرے

  • 2

    وزیر اعظم شہباز شریف کی توجہ کے لئے

  • 3

    آئی ایم ایف

  • 4

    ہمارا پرچم 

  • 5

    پیدل چل ے والوں کے حقوق

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    وہ ایک سجدہ۔۔۔۔

  • 2

    بیت اللہ

  • 3

    جواہرات رسول ﷺ

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    اعتماد

  • 3

    معدنی دولت

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    فرمودہ اقبال

  • 2

    بالِ جبریل

  • 3

    بالِ جبریل

  • 4

    نیا زمانہ نئے صبح و شام پیدا کر

  • 5

    فرمودہ اقبال

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2022 | Nawaiwaqt Group