’پیفڈا‘ منصوبہ سست روی کا شکار حمزہ شہباز کی برہمی
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے پنجاب ایگریکلچر، فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (پیفڈا) کے زیر تکمیل منصوبوں کا جائزہ لیا‘ مختلف فلورز پر جا کر کام کی رفتار دیکھی اور سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے کی جلد تکمیل کیلئے تین شفٹوں میں کام کی ہدایت کی۔
زرعی ملک ہونے کے ناطے زراعت پاکستان کا اہم شعبہ ہے جو آج گوناں گوں مسائل کا شکار ہے۔ایک وقت تھا پاکستان اجناس ایکسپورٹ کرنے والا ملک تھا‘ آج بدقسمتی سے گندم سمیت کئی سبزیاںبھی اسے باہر سے منگوانا پڑتی ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ اس شعبہ کو نظرانداز کرنا اور ناقص پالیسیاں ہیں جو پیداواری صلاحیت میں کمی کا باعث بن رہی ہیں۔ اس وقت زراعت کو جن مسائل کا سامنا ہے۔ ان میں پانی کی کمی‘ آبپاشی کی سہولتیں ناکافی ہونا‘ مہنگے زرعی آلات کے علاوہ بجلی‘ جعلی زرعی ادویات اور مہنگا ڈیزل وپٹرول بڑے مسائل ہیں۔ اجناس کی معقول قیمت نہ ملنا کسانوں کے بنیادی مسائل بن چکے ہیں۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب نے ایگریکلچر، فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے زیر تکمیل منصوبوں کا جائزہ لیا اور اصلاح احوال سے متعلق اہم فیصلے کئے۔ دسمبر 2017ء میں شروع کئے جانیوالے پنجاب ایگریکلچر، فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (پیفڈا) کے منصوبے کو مارچ 2019ء میں مکمل ہونا تھا‘ جو تاحال مکمل نہیں ہو سکا جس کی لاگت میں بھی 3 ارب کا اضافہ ہو چکا ہے۔ زراعت کے حوالے سے جن چیلنجز کا سامنا ہے‘ ان سے نمٹنا ان اداروں کی ہی ذمہ داری ہے جو اس مقصد کیلئے قائم کئے گئے ہیں۔ ان اداروں کی طرف سے نہ کسانوں کے مسائل حل کئے جا رہے ہیں اور نہ ہی انہیں کسی قسم کی سہولیات دی جا رہی ہیں جو پیداوار میں اضافہ کرکے ملک کو خوراک کے بحران سے نکال سکیں۔ ان اداروں کو ملکی معیشت پر بوجھ بننے کے بجائے کسانوں اور ہاریوں کو سہولیات فراہم کرنی چاہئیں تاکہ وہ خوشدلی کے ساتھ پیداوار میں اضافہ کرکے ملک کو اجناس کے بحران سے نکال سکیں۔