نعت شریف
کرم ہو مجھ پہ خدا کا تو نعت ہوجائے
بہے جو علم کا دریا تو نعت ہو جائے
کہاں ثنائے محمدؐ کہاں زباں میری
ہوآ گہی کا جو در، وا تو نعت ہو جائے
میری حیات کا ضامن بنے کلام میرا
نوازشوں کی ہو برکھا تو نعت ہو جائے
درود اتناپڑھوں اور پڑھوں، پڑھے جاؤں
ِملے درودِ کا صدقہ تو نعت ہو جائے
مجھے سلیقہ نہیں نعت گوئی کا لیکن
اگر عطا ہو سلیقہ تو نعت ہو جائے
بھکاری آپؐ کے درکاہوں شہنشاہِ عرب
ملے نواسوں کا صدقہ تو نعت ہو جائے
سخنوری کا یہ دعویٰ ترا بجا سید
سند مدینے سے لے آتو نعت ہو جائے
(شمیم حیدرسید)