خوف کے سائے میں زندگی بسر کرتی کشمیری خواتین
ہمارے معاشرے سب سے کمزور طبقہ خواتین کا ہے لیکن بے بسی اور خوف کے سائے میں جیتی کشمیری خواتین کسی ایسے مسیحا کی منتظر ہیں جو آئے اور انہیں اس خوف سے باہر نکالے کہ اب انکا سہاگ بھارتی فوج کی گولیوں سے محفوظ ہے۔ اپنی صاحب زادی مشعال ملک کی یسین ملک سے شادی کے بعد مقبوضہ کشمیر جانا ہوا تو وہاں بہت سی ایسی خواتین سے ملاقات ہوئی جو بیوہ تھی جن کے خاوند کو بھارتی فوجیوں نے شہید کر رکھا تھا اور بہت سی ایسی خواتین تھی جو اس خوف میں زندگی جی رہی تھی کہ نہ جانے کب اور کہاں بھارتی فوج ان سے انکا سہاگ چھین لے۔کشمیر کے دورے کے دوران خواتین سے ملاقات میں ایک ایسی لیڈی بھی شامل تھی جس کا سہاگ بھارتی فوج نے چھین رکھا تھا خاوند کی شہادت کے بعد اسکی دکھ بھری داستان سنی تو دل خون کے آنسوں رونے لگا ہے۔گھر کا واحد کفیل بھارتی فوج چھین چکی تھی۔تین بچوں سمیت بوڑھی ساس کا زمہ خاتون کے سر تھا۔بے بس اور بے سہارا خاتون سارا دن محنت مزدوری کرتی اور اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی فراہم کرتی اور بوڑھی بیمار ساس کے لیے دوائی کا بندوست کرتی۔کھیتوں میں کام کام کر کر کے ہاتھوں پر چھالے اس کی بے بسی اور مجبوری کا پتہ دے رہے تھے۔خاتون نے جب اپنی درد بھری داستان بیان کرنا شروع کی تو اسکی آنکھوں میں آنسو آ گئے تھے۔خاتوں کا کہنا تھا کہ سہاگ تو بھارتی فوج نے چھین لیا۔بچے بھی اب بڑے ہو رہے ہیں۔نہ جانے میرے بڑھاپے کا سہارا یہ بچے کب اور کہاں بھارتی فوج چھین لے۔بھارتی فوج کے خوف سے میں ان بچوں کو باہر نہیں بیجھتی۔سارا دن کھیتوں میں کام کرنے کے باوجود سودا سلف لینے خود گھر سے باہر جاتی ہوں۔تاکہ میرے بچے بھارتی فوج کی نظروں سے دور رہ سکے۔کشمیری خاتون اپنی بے بسی بیان کر رہی تھی اور میری آںکھوں سے آنسو تھنںے کا نام نہیں لے رہی تھے۔وہاں موجود ایک اور خاتوں نے بات آگئے بڑھاتے ہوئے بولی کہ یہاں ہر دوسرے گھر میں ایک بیوہ خاتون ہے۔ہم کس سے انصاف مانگے۔کبھی ہمارے سہاگ جیلوں میں بند کر دیے جاتے ہیں اور کبھی شہید کر دیے جاتے ہیں۔آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں بے شمار عورتوں کو بیوہ کیا۔ان میں سے کئی خواتین ایسی بھی تھی جن کی مہندی کا رنگ بھی ابھی نہ اترا تھا۔مقبوضہ کشمیر کی مجبور اور لاچار خواتین دنیا کے ایوانوں میں بیٹھی خواتین سے انصاف مانگ رہی ہیں۔وہ دنیا کے ایوانوں میں بیٹھی خواتین کو چیخ چیخ کر بتا رہی ہیں۔سہاگ اجڑ جانے کے بعد انکی مشکالات اور تکالیف کو سمجھا جائے اور بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری خواتین کے ساتھ جو ظلم و ستم ڈھائے جارہے ہیں اقوام متحدہ میں بیٹھی خواتین اس پر خاموشی کیوں ہیں۔بیوہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر دنیا کو مقبوضہ کشمیر کی بے بس اور لاچار خواتین کو بھی یاد رکھنا چاہئے۔اور بھارتی فوج کے ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مزید خواتین کے سہاگ اجڑنے سے روکا جا سکے… یہ درست ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کی بابت بھارت نے کبھی مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل انتہائی اہم ہے خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات کام شروع کرنا وقت کا تقاضا ہے اس سلسلے میں پاکستان نے کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائیں تو بھارت تلملا اٹھا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے معاملات ایک جیسے اور اہم ہیں اس ضمن میں اس امر کی صداقت کو بھی تسلیم کیا گیا کہ اقوام متحدہ کی بے عملی کے نتیجے میں معاملات سردخانے میں پڑے ہیں نیز اقوام متحدہ کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کے نتیجے میں سینکڑوں کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جانیں چلی گئیں خطے میں امن استحکام اور خوشحالی کا دارومدار برسوں سے نظر انداز کیے گئے ان دو بڑے مسائل کے حل میں ہے نیز پاکستان اور بھارت کے تعلقات مسئلہ کشمیر کے حل کے بعد ہی بہتر ہو سکتے ہیں اس سلسلے میں ضروری یہ ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے عملی طور پر کردار ادا کیا جائے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نکالا جائے قابل غور امر یہ ہے کہ بھارت اپنا پورا زور لگا چکا ہے کہ کشمیر کے مسئلے وہ اپنا ذاتی مسئلہ قرار دے کر دنیا کی نظروں میں دھول جھونک دے تاہم آج عالمی سطح پر تنازع کو تسلیم کیا گیا ہے مقبوضہ وادی میں بھارتی دہشت گردی کا معاملہ اب تصویری خاکوں ہی نہیں بلکہ میڈیا کی رپورٹ کے ذریعے دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ دیکھنے کا موقع مل رہا ہے کشمیری اپنے حق کے حصول کے لئے لازوال جدوجہد کر رہے ہیں بے مثال قربانیاں کشمیریوں کے بلند حوصلے اور ہمت کی تصویر ہیں اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی ناکامی سوالیہ نشان ہے کہ ادارہ انسانی حقوق کی بحالی کے سلسلے میں اب تک ناکام کیوں ہے مودی سرکار کی ہٹ دھرمی نے بھارت کی ساکھ کو نہ صرف دنیا بھر میں رسوا کرکے رکھ دیا اندرون بھارت بھی عوام اپنی حکومت کی پالیسیوں سے سخت نالاں ہے اور اگر جائزہ لیا جائے تو مودی سرکار نے اپنی تمام تر قوت اقلیتوں کی نسل کشی میں لگا دیں اس سلسلے میں مقبوضہ وادی پر سب سے زیادہ توجہ دی گئی ہزار سے زائد لوگ غائب کئے گئے اس سلسلے میں بڑی تعداد میں لوگ گھروں سے گرفتار کرکے غائب کر دیئے گئے بھارتی مذموم کوششوں سے وادی کے عوام سخت تذبذب کا شکار ہیں پانچ اگست کے بھارتی اقدام کے بعد سے لوگوں کی زندگی مزید اجیرن کر دی گئی ہے قابض افواج نے معصوم کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے واضح رہے کہ بھارتی فوجیوں کی ریاست میں تازہ کارروائیاں جاری ہیں اس سلسلے میں مزید ایک کشمیری نوجوان کو شہید کیا گیا ہے اس سلسلے میں بھارت مخالف سرگرمیوں کے الزام میں دو بھائیوں سمیت 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اہم امر یہ ہے کہ بھارت اور اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہے ہیں بھارتی جارحیت انسانی ضمیر کے لیے چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے عالمی برادری اپنا اہم کردار ادا کرے مقبوضہ وادی میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لیتے ہوئے بھارت کو ا وچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے سے روکے !