کامسیٹس یونیورسٹی کی انتظامیہ اور فیکلٹی اراکین میں معاہدہ
لاہور (پ ر) سرکاری شعبے میں پاکستان کی صف اول کی یونیورسٹیوں میں شامل کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کی انتظامیہ نے رواں ہفتے کی ابتداء میں عملے کے ساتھ اختلافی صورتحال اور اس کے نتیجے میں عملے کے احتجاج کو ختم کرنے کیلئے باہمی رضامندی سے ایک معاہدہ کیا۔ انتظامیہ کی سربراہی یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر نے کی۔انتظامیہ اور عملے کے اراکین نے اس بات پر آمادگی کا اظہار کیا کہ مسئلے کا حل تعلیمی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالے بغیر بات چیت کے ذریعے ڈھونڈا جائے۔ دونوں گروہوں نے اس بات پر بھی آمادگی ظاہر کی کہ یونیورسٹی کے طلباء کا مستقبل اور کریئر اولین ترجیح ہے اور اس پر کسی قسم کے منفی اثرات مرتب نہیں ہونے چاہئیں۔ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر نے دونوں گروہوں کے مابین مصالحت کروانے کے لئے وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی چودھری فواد حسین کی کاوشوں کو سراہا جنہوں نے سب کو اس بات پر متفق کیا کہ یونیورسٹی کی خودمختاری کو قائم رکھتے ہوئے طلباء کے مسقبل کو محفوظ بنایا جائے۔ یونیورسٹی کے عملے کے اراکین میں اعتماد کی فضاء پیدا کرنے اور تنازعات کے خاتمے کے لئے سب سے پہلے انتظامیہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں ان تمام ملازمین کی ملازمت کو مستقل کیا گیاجنہوں نے کومسیٹس یونیورسٹی کے مختلف کیمپسز میں کامیابی سے اپنا پروبیشن کادورانیہ مکمل کیا ہے ۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے سینئر افسران نے اس موقع پر کہا کہ فیکلٹی اراکین کے صرف قانونی اور جائز مطالبات پورے کئے جارہے ہیں ۔ انتظامیہ فیکلٹی اراکین کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے گی تاکہ طویل عرصے سے درپیش دیگر مسائل کا حل بھی قوانین و ضوابط کی روشنی میں پیش کیا جاسکے۔ فیکلٹی اراکین نے ریکٹر کے فیصلوں کی توثیق کی اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے طویل عرصے سے موجود مسائل کے حل کیلئے اہم اقدامات کئے۔