راولپنڈی و چکلالہ کینٹ میں پانی کاشدید ترین بحران ،حکام سر جوڑ کر بیٹھ گئے
راولپنڈی (محمد رضوان ملک / نیوزرپورٹر) راولپنڈی و چکلالہ کینٹ کو اس وقت تاریخ کے شدید ترین پانی بحران کا سامنا ہے۔ عوام کوہاتھ دھونے اور برش کرنے کے لئے بھی پانی میسر نہیں ۔ذرائع کے مطابق راولپنڈی وچکلالہ کینٹ کو روزانہ 45 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے اور اسے صرف 5 ملین گیلن پانی روزانہ مل رہا ہے۔ جس کے باعث آئے روز کینٹ انتظامیہ کے خلاف مظاہروںکا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی کینٹ میں قائم 47 نجی ٹیوب ویلز جو 2 ملین گیلن تک پانی شہریوںکو مہیا ء کر رہے تھے کینٹ بورڈ انتظامیہ نے انہیں بھی سپریم کورٹ کے حکم پر سیل کر دیا ہے۔ جس سے کینٹ میں پانی کا بحران مزید شدید ہوگیا ہے۔پانی کے بحران پر قابو پانے کے لئے کینٹ انتظامیہ کے کئی اجلاس بھی ہو چکے ہیں لیکن کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔ کینٹ انتظامیہ نے پانی کے بحران میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے واٹر ٹینکر کے ذریعے پانی فراہمی کا منصوبہ شروع کیا لیکن عوام کو جو ٹینکر رقم جمع کرانے کے بعد تین چار دن میںمل جاتا تھا وہ اب دس سے بارہ دنوں میں بھی نہیںمل رہا ہے۔ لوگ پیسے جمع کرانے کے بعد پانی کے حصول کے لئے روزانہ کینٹ بورڈ دفتر کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔پانی کے بحران کے حوالے سے اجلاس میں کینٹ بورڈ کے ممبران نے بھی شرکت کی اور انہوں نے کینٹ انتظامیہ پر واضح کیا ہے کہ بار بار یاد دہانیوں کے باوجود کینٹ بورڈ نے پانی بحران کے حل کے لئے کچھ نہیں کیا لہذا مستقبل میں اگر کینٹ بور ڈ کے خلاف عوامی احتجاج سامنے آیا تو وہ کوئی کردار ادا کرنے کے قابل نہیں ہوں گے ۔یہاں یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں کہ کینٹ بورڈ حکام کے پاس بھی پانی کے اس بحران کا کوئی حل موجود نہیں ہے۔ ان کی ساری توجہ آنے والے موسم برسات پر ہے اگر بارشیں ہو گئیں تو امکان ہے کہ پانی کے بحران پر کسی حدتک قابو پالیا جائے گا۔ بارشوں کی کمی کے باعث زیر زمین پانی کے ذخائر کم ہورہے ہیں ۔شہر کے اطراف میں بہنے والے قدرتی نالوں میں سیورج کا پانی مل جانے کے باعث ان کا پانی قابل استعمال نہیں رہا ۔ پختہ تعمیرات کے باعث بھی پانی کا استعمال بڑھ رہا ہے اور کچی زمین کم ہونے کے باعث پانی جذب کرنے کی صلاحیت کم ہورہی ہے۔ کینٹ بورڈ کے بیشتر ٹیوب ویل خشک ہوچکے ہیں اور اس وقت کینٹ بورڈ کو صرف پانچ ملین گیلن پانی میسر ہے جو خانپور ڈیم سے مل رہا ہے۔