اتحاد امت وقت کی اہم ترین ضرورت
مکرمی۔ اتحاد بین المسلمین وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اگر مسلم امہ نے اب بھی یکجہتی اور توحید کے پرچم کو نہ تھامہ تو پھر باریاں تو لگی ہوئی ہیں ایک ایک کر کے تمام مسلم ممالک پر اہل کفر کی یلغار جاری ہے۔ سعودی عرب ، ایران اور پاکستان تین ایسے مسلم ممالک ہیں جو اہل کفر کی آنکھوں میں کانٹا بن کر چُبھتے ہیں۔ عراق، لیبیا اور شام کو، جو کہ تینوں مسلم ریاستیں تھیں، تباہ و برباد کر کے رکھ دیا گیا ہے۔ اہل باطل کی کامیابی یہی ہے کہ وہ امت مسلمہ میں نفرت کا زہر گھول کر کامیابی کے جھنڈے گاڑتے چلے جا رہے ہیں اور امت بیچاری عراق، ایران جنگ سے لیکر فلسطین ، بوسنیا، لیبیا، کشمیر،افغانستان، مصر، لبنان، برما، یمن اور اب شام کے مسلمانوں پر درندگی پر بھی مسلمان حکمرانوں کے رویئے پر کڑھتے اور آگ بگولا دکھائی دیتے ہیں۔ افسوس کہ امت مسلمہ کے حکمرانوں کو یہ احساس نہیں ہو پا رہا کہ ”قرآن کریم میں اللہ کے فرمان کے مطابق اہل کفر کبھی تمہارے دوست نہیں “ یہ آپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں اور ہم پھر بھی آپس میں ہی دست و گریبان ہیں، آج یہ بات سمجھ میں بخوبی آتی ہے کہ ہٹلر نے یہودیوں کی نسل کشی کیوں شروع کی تھی۔ اسے اس بات کا بخوبی علم تھا کہ یہی دنیا میں امن کے دشمن اور فساد کی جڑ ہیں ۔ غورطلب بات یہ ہے کہ مسلمان حکمرانوں کو ایک ملی جذبہ کے تحت تمام مسلکوں کو بالائے طاق رکھ کر ایک قرآن، ایک رسول، ایک امت بن کر سوچنا ہو گا۔ اتحاد میں بڑی طاقت اور اخوت ہے۔ کوئی قوم اقوام عالم کی نظر میںعزت آبرو، وقار و احترام کا مقام نہیں پا سکتی جب تک اس میں یکجہتی اور ہم آہنگی نہ پائی جائے۔ (اظہر حسین جعفری۔ بحریہ ٹاﺅن لاہور )