کشمیر کی بیٹی
کشمیر کی بیٹی ہوں
آزادی چاہتی ہوں
ہر روز میں اللہ تک
دعا یہ پہنچاتی ہوں
کشمیر کی بیٹی ہوں
آزادی چاہتی ہوں
مجھے جلد آزادی دے
یہ نوید شتابی دے
دشمن سے میں ٹکراﺅں
یہ قوت ارادی دے
یہ عزم دہراتی ہوں
کشمیر کی بیٹی ہوں
آزادی چاہتی ہوں
ظالم یہ ظلم تیرا
مٹائے گا نہ عزم میرا
مجھے امید ہے اللہ سے
رکھے گا وہ بھرم میرا
ایمان میں لاتی ہوں
کشمیر کی بیٹی ہوں
آزادی چاہتی ہوں
کب تک مجھے محکوم رکھو گے
آزادی سے محروم رکھو گے
بہانے کو لہو میرا
اک ہجوم رکھو گے
یہ تم کو بتاتی ہوں
کشمیر کی بیٹی ہوں
آزادی چاہتی ہوں
لہو یہ شہیدوں کا
اک پل ہے امیدوں کا
عنایت بتا ان کو
حال ہوا جو یزیدوں کا
یہ یاد دلاتی ہوں
کشمیر کی بیٹی ہوں
آزادی چاہتی ہوں
(ماسٹر عنایت شرقپوری)
٭....٭....٭