واشنگٹن (رائٹرز + اے این این) امریکی تنظیم ”پیو“نے کے ایک تازہ جائزہ میں دعویٰ کیاگیا کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے شدت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کی حمایت میں 16فیصد کمی آگئی۔ صدر زرداری، یوسف گیلانی اور نوازشریف کی مقبولیت میں کمی آگئی۔ عمران خان مقبول ترین رہنما بن گئے۔ پیو ریسرچ سینٹر کی سروے رپورٹ کے مطابق صرف 37 فیصد افراد نے حمایت کی۔ سروے کے مطابق ساٹھ فیصد عوام کا یہ خیال ہے کہ ملک کی خستہ حال معیشت اگلے بارہ ماہ میں مزید خراب ہو گی۔ سروے کے مطابق تقریبا ً92 فیصد عوام پاکستان کے موجودہ حالات سے خوش نہیں اس کے علاوہ 85 فیصد افراد کے مطابق پاکستان کی معیشت تنزلی کا شکار ہے تاہم تیرہ فیصد افراد کا ماننا ہے کہ ملک کی معیشت آئندہ بارہ ماہ میں بہتر ہو گی۔ 68فیصد کی رائے میں عمران خان مقبول ترین رہنما ہیں۔ صدرِ زرداری 2010ءمیں 20فیصد عوام میں مقبول تھے‘ اب وہ صرف گیارہ فیصد میں مقبول ہیں۔ گیلانی کی مقبولیت میں بائیس فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ نواز شریف کی مقبولیت میں بھی آٹھ فیصد کمی آئی ہے اور اس سال وہ 63 فیصد عوام میں مقبول ہیں۔ سروے میں پاکستانی عوام سے یہ بھی پوچھا گیا کہ ان کے مطابق پاکستان کو سب سے زیادہ خطرہ کس سے ہے۔ اس حوالے سے 57 فیصد نے کہا بھارت سے، 19 فیصد کا کہنا تھا طالبان سے، پانچ فیصد کا کہنا تھا القاعدہ سے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اس سال 51 فیصد عوام میں مقبول ہیں جبکہ پچھلے سال وہ 61 فیصد عوام میں مقبول تھے۔ اسامہ کی ہلاکت کے بعد جنرل کیانی کی مقبولیت میں پانچ فیصد کمی آئی اور 52فیصد عوام ان کو پسند کرتی ہے۔ اے پی پی کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے سروے کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی جمہوریت کوکمزورکرنے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے عوام کی جراتمندانہ جدوجہد کو غلط طور پر پیش کرنے کے لئے پاکستان کے سیاستدانوں کو بدنام کرنے کی ایک مذموم مشق دکھائی دیتی ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024