اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) معروف دانشور اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل( ر) حمید گل نے کہا ہے کہ فیصلے کرنے کے بعد مشاورت کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ فیصلہ سازی سے قبل مشاورت کا عمل مکمل کیا جائے تاکہ اجتماعی دانش کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک و قوم کے مفاد میں درست فیصلے کئے جا سکیں۔ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہیں بھی سابق جرنیلوں کے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی دعوت موصول ہوئی ہے جس سے آرمی چیف جنرل کیانی خطاب اور مشاورت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ہی ناسازی طبع کا شکار ہیں اور اس سے بڑھ کر بات یہ ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں بھی دو بار اس نوعیت کے اجلاس منعقد کئے جا چکے ہیں جن میں وہ اس وجہ سے شریک نہیں ہوئے کیونکہ فیصلے پہلے کر لئے جاتے ہیں اور مشورے بعد میں کئے جاتے ہیں۔ اسی اصولی موقف کی بنا پر نہ وہ جنرل پرویز مشرف کے بلائے گئے اجلاسوں میں شریک ہوئے اور نہ ہی تازہ بلائے گئے اجلاس میں شریک ہو رہے ہیں۔ حمید گل نے کہا کہ ملک اس وقت بدترین بحران کا شکار ہے اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک قومی پنچائیت بلائی جائے۔ ملک و ملت کا درد رکھنے والے بزرگوں کی رہنمائی حاصل کی جائے اور ملک کو اس گرداب سے نکالنے کیلئے ایک موثر حکمت عملی وضع کی جائے۔ اب بے جا غور و فکر کا وقت گزر گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سچ جاننے کیلئے کمشن بنانے کی ضرورت نہیں پڑتی البتہ سچ کو پوشیدہ رکھنے کیلئے ضرور کمشن اور کمیٹیاں بنا دی جاتی ہیں۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024