لاہور (کامرس رپورٹر+ رپورٹنگ ٹیم) ملک میں گذشتہ روز بجلی کی قلت کا حجم 3111 میگاواٹ رہا، پیپکو کے اعداد و شمار کے مطابق بجلی کی مجموعی پیداوار 17388 میگاواٹ کے مقابلے میں اس کی طلب 17358 میگا واٹ رہی جسے پورا کرنے کیلئے شہروں میں 12 گھنٹے سے زائد جبکہ دیہات میں 18 گھنٹے کے لگ بھگ بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ صوبائی دارالحکومت میں مصری شاہ، بادامی باغ، شاہدرہ، مرید کے ، بند روڈ، مغل پورہ، علامہ اقبال ٹاﺅن، مزنگ، ٹاﺅن شپ، اندرون شہر کے رہائشیوں نے رابطہ کر کے بتایا کہ ان کے علاقوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ساتھ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، لوڈشیڈنگ کے باعث لاہور کے اکثر علاقوں میں لوگ پانی سے محروم ہیں۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے کاروباری اور گھریلو زندگی معطل ہو کر رہ گئی لوگ ذہنی مریض بننے لگے۔ وزیرآباد میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 16گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا، جہلم میں شدید گرمی اور بجلی کی بندش سے لوگ پریشان ہو گئے۔ سمبڑیال میں درجنوں بچے، بوڑھے گرمی سے نڈھال ہوکر بے ہوش ہو گئے۔علاوہ ازیں ٹمپل روڈ کے علاقے بھونڈ پورہ میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف لوگوں نے رات گئے شدید احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر ٹائر جلا کر ٹریفک بلاک کر دی۔ علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ یہاں چھ گھنٹے سے بجلی بند ہے جس سے گرمی کے باعث ان کا برا حال ہو گیا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024