شہرہ آفاق تُرک سیریز ’ارطغرل غازی‘ کی مقبولیت کے بعد مرکزی کردار انجن التان سے مشابہت رکھنے والا پاکستانی نوجوان سامنے آگیا جس نے سوشل میڈیا پر دھوم مچارکھی ہے ۔
مسلم تاریخ سے شغف رکھنے والے پہلے ہی اس سیریز کے دلدادہ ہیں اور صرف پاکستان ہی نہیں تقریباً پوری دنیا کو اس ڈرامے نے اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے ۔ اور اب سوشل میڈیا ٹرینڈز یہ بتاتے ہیں کہ پاکستانی شائقین میں یہ بے حد مقبول ثابت ہو رہا ہے۔تاہم آج کل اس تُرک سیریز ارطغرل غازی کے مرکزی کردار " ارطغرل " یعنی انجن التان سے مشابہت کی وجہ سے کراچی کے رہائشی مصطفیٰ حنیف کے سوشل میڈیا پر چرچے ہیں ۔
مصطفی ٰ حنیف نے اپنی مماثلت کا ذکر کرتے ہوئے ایک انٹرویو میں کہا کہ میرے دفتر میں بہت سارے لوگوں نے دیریلس ارطغرل پاکستان میں پی ٹی وی پر نشر ہونے سے پہلے دیکھا تھا۔ مجھے اکثر کہا جاتا تھا کہ میں سیریل کے مرکزی کردار سے مماثلت رکھتا ہوں لیکن میں نے اس پر کبھی زیادہ غورنہیں کیا ۔ پھر جب میرے ہی گھر والوں نے یہ سیریز دیکھنا شروع کیا اور یہی کہا تو میں نے بھی اسے دیکھا اور حیران رہ گیا ۔ ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر "پاکستانی ارطغرل " سمجھے جانے سے قبل حنیف اکثر اپنے چینل پر پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے ویڈیوز پوسٹ کیا کرتے تھے، کراچی سے تعلق رکھنے والے مصطفیٰ حنیف نے انٹرنیشنل ریلیشز میں ماسٹرز کیا ہواہے اوروہ ایک نجی ادارے میں ملازم ہیں۔
ارطغرل غازی کے پاکستان میں نشر ہونے اور مقبولیت کے بعد مصطفیٰ حنیف نے سیاحت کے ساتھ ساتھ اس ڈرامے پر اپنے ریویوز کی ویڈیوز بھی شیئر کرنا شروع کیں جنہیں سوشل میڈیا پر بے پناہ سراہا جارہا ہے۔مصطفیٰ حنیف نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وہ ترکی جا کر اس ڈرامے کے مرکزی کردار انجن التان سمیت کاسٹ میں شامل دیگر اداکاروں سے خصوصی طور پر ملاقات کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اداکاروں کی ذاتی زندگی سے متعلق متعدد تنازعات اکثر سوشل میڈیا پر سامنے آتے ہیں ، لیکن ہمیں ان کی ذاتی زندگی کو ان کے کرداروں سے مختلف دیکھنا چاہئے۔خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر اردو زبان میں ڈب کی جانے والی اسلامی تاریخ پر مبنی شہرہ آفاق ترک سیریز’دیرلیش ارطغرل‘ کو ’ارطغرل غازی‘ کے نام سے سرکاری ٹی پر نشر کیا جارہا ہے۔ یہ ڈرامہ دراصل ترک سرکاری میڈیا کمپنی ٹی آر ٹی نے ایک نجی کمپنی کے ساتھ مل کر بنایا تھا جس کے بعد اسں کا مختلف زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ۔یہ نیٹ فلکس پر مختلف زبانوں میں موجود ہےاسے پہلی بار دسمبر 2014 میں نشر کیا گیا ۔ اس ڈرامے کو ترکی کا" گیم آف تھرونز" بھی کہا جاتا ہے اور اس نے پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے لئے بڑے پیمانے پر ریٹنگ حاصل کی ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38