متحدہ عرب امارات کے شہری اور مقیم غیر ملکی عیدالاضحیٰ اور چار روزہ تعطیلات کے دوران نمازیں مساجد کے بجائے گھروں میں ادا کریں گے۔ امارات کی نیشنل ایمرجنسی کرائسز اور ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے ویڈیو پریس کانفرنس میں کہا کہ مساجد میں نمازیوں کی گنجائش بڑھا کر پچاس فیصد کر دی جائے گی تاہم نمازیوں کو بدستور دو میٹر کے فاصلے کی پابندی کے ساتھ تمام احتیاطی تدابیر پرعمل کرنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ اذان اور نمازوں کے درمیان وقفہ دس منٹ تک بڑھا دیا جائے گا سوائے مغرب کی نماز کے جس میں اذان کے بعد پانچ منٹ کا وقفہ ہوگا۔ یہ فیصلے تین اگست سے نافذ ہوں گے۔ترجمان نے کہا کہ فیملی اجتماعات اور ملنے جلنے سے بھی گریز کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کی جگہ الیکڑانک مواصلاتی ذرائع استعمال یا فون پررابطے کیے جائیں۔ اسی طرح عید کے تحائف یا عیدی تقسیم کرنے کے بجائے الیکڑانک متبادل ذرائع استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ترجمان نے مزید کہا کہ گھریلو ملازمین کے گھر سے باہر کسی سے ملنے پر پابندی برقرار رہے گی۔ واضح رہے کہ امارات نے پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے ریاستوں میں پیر 20 جولائی سے نمازیوں کے لیے شاپنگ مالز اور دیگر دفتری ٹاورز کے ہال اور مخصوص کمرے دوبارہ کھول دیے تھے تاہم کہا گیا تھا کہ صفوں میں مناسب فاصلے کے بعد گنجائش 30 فیصد نمازیوں کے لیے ہو گی۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024