شام میں ہونے والے قانون ساز کونسل کے انتخابات میں اسد رجیم کے مقربین کی کامیابی پر بین الاقوامی اداروں، مبصرین، شکست خوردہ ارکان پارلیمنٹ اور امریکا نے غیر شفاف اور دھاندلی زدہ انتخابات پر اسد رجیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایاہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق مبصرین نے بتایاکہ امریکی انتظامیہ نے شامی حکومت کے حامیوں کی ایک وسیع تعداد کی گذشتہ اتوار کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بارے میں کامیابی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ۔ الیکشن میں کامیاب ہونے والوں میں بیشتر اسد رجیم کی مقرب شخصیات شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی انتظامیہ کا اسد انتخابات کے بارے میں جائزہ قریبی شخصیات ، خاص طور پر ان لوگوں کے ذریعہ جاری کیا گیا جو پارلیمانی انتخابات ہار گئے تھے۔ حلب خطے کی امیدوار سندس ماوردی نے اپنی انتخابی ہار کی تمام ذمہ داری بشارالاسد پرعاید کی اور کہا کہ اسد رجیم قوم سے جھوٹ بولنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔سابق رکن پارلیمنٹ موجودہ امیدوار فارس الشہابی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں جو ہوا اس نے بدعنوانی کے بڑھتے ہوئے نظام ، یا اخراج اور سزا کی اندھی اطاعت قرار دیا سکتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پارلیمنٹ میں داخل ہونے والے کچھ لوگوں نے اربوں کا چوری شدہ تیل استعمال کیا۔دوسری طرف اسد کی سکیورٹی فورسز نے پارلیمنٹ کے ایک نئے رکن پر تنقید کی پاداش میں صحافیہ لمی توفیق عباس کو تفتیش کے لیے طلب کیا۔ لمی عباس نے اپنے فیس بک اکاﺅنٹ پر بتایا کہ دمشق گورنری سے نمائندہ عامر تیسیر خیتی نے ان کے خلاف جرم اور بدنامی کے الزامات مقدمہ دائر کیا ۔ لمی نے ایک بیان میں بشارالاسد کے مقرب رکن پارلیمنٹ کودہشت گرداورچورقرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ترکی کی شہریت رکھتا ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024