اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان سٹیٹ آئل مختلف کمپنیوں کی طرف سے 81 ارب روپے سے زائد کے واجبات نہ ملنے پر مالی مسائل کا شکار ہو گئی ہے جبکہ ریفائنریوں نے بھی قرضہ بڑھ جانے کے بعد پی ایس او کو پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کم کر دی ہے۔ گزشتہ روز یہاں پی ایس او کے منیجر کارپوریٹ کمیونیکیشن عامر عباسی نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ ادارہ گزشتہ تین ماہ سے مالی بحران کا شکار ہے اور اسے حکومت کی مدد سے چلایا جا رہا ہے، مختلف کمپنیوں کی طرف سے پی ایس او کے 81 ارب 60 کروڑ روپے کے واجبات ادا نہیں کئے جا رہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس او اور دیگر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ریفائنریوں کی پیداوار صلاحیت نصف رہ گئی ہے۔انہوںنے کہا کہ زیادہ قرضوں کے باعث پی ایس او بینکوں سے مدد بھی حاصل نہیں کر سکتا کیونکہ اسے کمپنی کے منافع میں بھی کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں بجلی کمپنیوں کو فوری طور واجبات ادا کریں تاکہ پی ایس او کو مالی بحران سے نکالا جا سکے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024