اسلام آباد (بی بی سی ڈاٹ کام) بی بی سی نے کہا ہے کہ اسلامی دنیا کے واحد ملک پاکستان میں شراب تیار کرنے کی اجازت ہے تاہم اس کی خرید و فروخت صرف غیر مسلم کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود ملک میں شراب پینے والوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے یہاں شراب بنانے کے 3 کارخانے راولپنڈی‘ کراچی اور کوئٹہ میں واقع ہیں صرف مری بروری راولپنڈی سالانہ 50 لاکھ لٹر بیئر اور 18 لاکھ لٹر لیکر تیار کرتی ہے۔ تاہم ملک میں شراب کی طلب اتنی زیادہ ہے کہ تینوں فیکٹریاں 24 گھنٹے بھی چلتی رہیں تو مانگ پوری نہیں کر سکتیں۔ اس طلب کو پورا کرنے کیلئے غیر ممالک سے شراب سمگل کرنے کے علاوہ دیسی شراب بھی تیار کی جاتی ہے یہ دیسی شراب زہریلی ہوتی ہے اور اس کے پینے سے ہر برس سینکڑوں افراد مرتے ہیں مری بروری کے 600 ملازمین میں سے بیشتر مسلمان ہیں جو تین نسلوں سے یہاں کام کر رہے ہیں تاہم اس کے مالک پارسی ہیں پاکستان میں 50 لاکھ غیر مسلموں کو پرمٹ کے تحت شراب کی فروخت کی اجازت ہے دنیا کے ہر ملک کی طرح پاکستان میں بھی شراب پر ٹیکس کی شرح بہت زیادہ ہے یہاں شراب پر 80 فیصد ٹیکس عائد ہے۔ پاکستان میں شراب چھپ چھپا کر پی جاتی ہے اس لئے شرابیوں کا درست تخمینہ نہیں لگایا جا سکتا تاہم ان کی تعداد تقریباً ڈیڑھ کروڑ ہے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ شراب پر پابندی کے باعث نچلے طبقے کے افراد چرس اور دیگر منشیات استعمال کرتے ہیں تاہم منشیات بالخصوص ہیروئن کیخلاف آگاہی مہم کے باعث لوگوں میں شراب نوشی کا رحجاج بڑھنے لگا ہے۔
شراب
شراب