لندن +لاہور ( نمائندہ خصوصی +خصوصی رپورٹر) سیاسی ودینی جماعتوں کے رہنمائوں اور وکلاء تنظیموں نے جنرل(ر) پرویز مشرف کو سپریم کورٹ میں طلب کئے جانے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک آمروں کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی نہیں ہو گی اس وقت تک جمہوریت محفوظ نہیں ہو سکتی‘ پوری عوام عدلیہ کے ساتھ ہے اور امید ہے کہ عدلیہ قومی امنگوں اور آئین کے مطابق فیصلے کریگی۔ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے کہا ہے کہ اپنے آپ کو کمانڈو کہنے والے مشرف پاکستان واپس آ کر عدالتوں کا سامنا کریں۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ‘پنجاب کے صدر ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا کہ پرویز مشرف نے اپنے اقتدار کو بچانے اور امریکہ کو خوش کرنے کے لئے ملک کو تباہ وبرباد کیا اور پوری قوم کا یہ مطالبہ ہے کہ پرویز مشرف سے قوم پر کئے جانے والے تمام مظالم کا حساب لیکر انہیں عبرت کا نشانہ بنایا جائے تاکہ آئندہ کسی آمر کو اقتدار پر شب خون مارنے کی جرأت نہ ہو۔تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عمر سرفراز چیمہ ‘لاہور کے صدر میاں محمود الرشید نے کہا کہ ہم عدالت کے اس تاریخی اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر میاں مرغوب احمد‘اراکین اسمبلی خواجہ عمران نذیر‘ رانا ارشد محمود‘ نگہت ناصر شیخ‘ ڈاکٹر زمرد خان نے کہا کہ پرویز مشرف اب اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سمیع اللہ خاں ‘رکن صوبائی اسمبلی فائزہ ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی بھی پرویز مشرف کا دفاع نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ ان کا دفاع کیا جائے گا بلکہ ہمارا بھی یہ مطالبہ ہے کہ ان سے قوم پر کئے جانے والے مظالم کا حساب لیا جائے۔ جمعیت علماء پاکستان (نفاذ شریعت) کے سربراہ انجینئر سلیم اللہ خاں ‘خاکسار تحریک کے قائد حمید الدین المشرقی نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کرکے انہیں عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ مشرف جلد انصاف کے کٹہرے میں ہونگے۔ پارلیمنٹ آرٹیکل 6 کی طرف بڑھ سکتی ہے۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کی طلبی کا حکم صادر کرکے اپنا فرض پورا کر دیا ہے اب حکومت انہیں پیش کرنے کیلئے عملی اقدامات کرے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور پرویز مشرف دور کے سابق وفاقی وزیر اطلاعات شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو عدالت میں آنا چاہئے اور حالات واقعات کا سامنا کرنا چاہئے۔ دریں اثنا مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے امید ظاہر کی ہے کہ سپریم کورٹ پرویز مشرف کو آئین شکن اقدامات پر سخت سے سخت سزا دے گی۔ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے سپریم کورٹ میں پرویز مشرف کی طلبی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ جمہوری وطن پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان میں گزشتہ روز صدر اور وزیراعظم کی ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ کی تبدیلی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ فیصلہ پہلے کر لیا جاتا تو ملک اور خصوصاً بلوچستان کے حالات قدرے بہتر ہوتے بہرحال وزیر داخلہ کی تبدیلی پورے ملک کے سولہ کروڑ عوام کیلئے نیک شگون ہے۔سندھ بار کونسل اور کراچی بارکونسل کے وکلاء نے سپریم کورٹ کی جانب سے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو نوٹس دینے کے فیصلے کو جراتمندانہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عدلیہ کے فیصلے پر کسی نے مداخلت کی تو وکلاء اس شخص یا ادارے کے خلاف سڑکوں پر ہونگے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024