پاکستان نہ بنتا تو ہمارا بھی وہی حشر ہوتا جو آج بھارت کے کروڑوں مسلمانوں کا ہو رہا ہے : مجید نظامی
لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن‘ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین اور ممتاز صحافی مجید نظامی نے کہا ہے کہ اگر پاکستان نہ بنتا تو ہمارا بھی وہی حشر ہوتا جو آج بھارت کے کروڑوں مسلمانوں کا ہو رہا ہے۔ ہمیں وطن عزیز پاکستان کی قدر کرتے ہوئے اس کی حفاظت و سالمیت کے لیے خود کو وقف کر دینا چاہئے کیونکہ ہم آزاد اور شان والی زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ وہ ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان کا مطالعاتی دورہ کرنے والے صوبہ سرحد کے طلبہ و طالبات کے وفد سے خطاب کر رہے تھے۔ ان طلبہ و طالبات نے صوبہ سرحد کے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں پوزیشنیں حاصل کی ہیں اور یہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی خصوصی دعوت پر سات روزہ مطالعاتی دورہ پر لاہور آئے ہوئے تھے۔ مجید نظامی نے کہا کہ میں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ اور تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کی جانب سے آپ طلبہ و طالبات کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ میرا صوبہ سرحد سے بڑا گہرا تعلق رہا ہے میں 1946ء کے دوران اسلامیہ کالج لاہور میں ایف اے کا طالب علم تھا۔ ہمارے پرنسپل عمر حیات ملک کا تعلق پشاور سے تھا۔یہی وہ زمانہ تھا جب برصغیر میں انتخابات ہوئے جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ ہونا تھا کہ پاکستان بن سکتا ہے یا نہیں چنانچہ اس کی اہمیت کا ادراک کرتے ہوئے ہمارے پرنسپل نے کالج بند کردیا اور سب طلبہ سے کہا کہ وہ انتخابات میں مسلم لیگ کی فتح کے لئے کام کریں چنانچہ میں نے ان انتخابات میں مسلم لیگ کے لئے بھرپور کام کیا جس کے نتیجے میں مجھے پاکستان کے پہلے وزیراعظم اور مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری نوابزادہ خان لیاقت علی خان نے مجاہد پاکستان کا سرٹیفکیٹ اور تلوار عطا کی۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر 1946ء کے ان انتخابات میں مسلم لیگ فتح حاصل نہ کرتی تو پاکستان نہ بنتا اور آج ہم ہندوئوں کے غلام ہوتے۔ صوبہ سرحد میرے لئے کوئی نئی چیز نہیں ہے۔ میرے دو کلاس فیلو صوبہ سرحد سے تعلق رکھتے تھے۔ ایک سرتاج عزیز تھے جو مردان کے رہنے والے ہیں اور دوسرے ایوب خان تھے جو چارسدہ کے رہنے والے تھے۔ میں ان دوستوں کے ہمراہ کئی بار ان کے علاقوں میں گیا اس کے علاوہ بھی میں نے صوبہ سرحد کا چپہ چپہ دیکھا ہوا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے لئے دعاگو ہیں کہ وہ علم دوست انسان ہیں اور تعلیم کے فروغ کے لئے بہت کاوش کر رہے ہیں۔ اللہ انہیں کامیاب کرے اور میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ طلبہ کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ڈاکٹر ثمر مبارک مند بنائے۔ اُنہوں نے کہا کہ نظریۂ پاکستان ہی پاکستان کی بنیاد ہے۔ ہندو اور مسلمان دو الگ الگ قومیں تھیں اور ہمیشہ الگ الگ رہیں گی۔ ہم نے ہزار برس تک ہندوستان پر حکومت کی۔ ہماری کمزوری کی وجہ سے جب انگریزوں نے یہاں پر اپنا تسلط جمایا تو ہم نے ان کی مخالفت کی چنانچہ وہ جاتے وقت زیادہ حصہ ہندوئوں کے پلڑے میں ڈال گئے۔ لارڈ مائونٹ بیٹن کی بیوی کی پنڈت جواہر لال نہرو کے ساتھ دوستی تھی اور اس دوستانے کی وجہ سے تقسیم کے وقت پاکستان کو بے حد نقصان ہوا۔ اُنہوں نے کہا کہ میں غفار خان سے بھی ملا ہوں اور ان سے اکثر ملاقات آغا شورش کاشمیری کے گھر پر ہوا کرتی تھی۔ ولی خان اور بیگم ولی خان کے ساتھ بھی میری ملاقات ہوتی تھی اور میں ولی خان کے انتقال پر تعزیت کے لیے ان کے گھر گیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ پٹھان ایک غیر مند قوم ہے۔ میری دعا ہے کہ پٹھانوں کی یہ غیرت پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا ورثہ ثابت ہو۔ آپ پاکستان کو ازراہ کرم اس حد تک اپنا وطن سمجھئے کہ اس کے لیے جب ضرورت پڑے تو اپنا دست و بازو اٹھائیں اور اس کی حفاظت و ترقی کے لئے کام کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کے پاس متاثرین سوات آئے تھے اور اب وہ نہایت خوش ہوکر واپس گئے ہیں۔ آپ نے ان کی میزبانی کرکے پاکستان کی بہت بڑی خدمت کی ہے۔ ہم نے متاثرین سوات کے لیے فنڈز قائم کیا ہے اور اب تک 200 خاندانوں میں دس دس ہزار روپے تقسیم کر چکے ہیں جبکہ مزید دو تین سو خاندانوں میں بھی فی خاندان اتنی ہی رقم تقسیم کریں گے۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نظریۂ پاکستان کے فروغ کے لئے شب و روز مصروف جدوجہد ہے۔ آجکل یہاں نظریاتی سمر سکول جاری ہے جس میں مختلف سکولوں کے 321 بچے نظریاتی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان بچوں کو یہ بتایا جاتا ہے کہ پاکستان کیوں بنا تھا اور اب اس کی ترقی اور حفاظت کیسے ممکن ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ نے بھارت کا دورہ کیا ہے اور اس نے بھارت کو ہتھیار اور دو نیوکلیئر پلانٹ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ بھارت کہتا ہے کہ ہم چین کے مقابلے میں کھڑا ہونا چاہتے ہیں۔ مجید نظامی نے مزید کہا کہ امریکہ‘ اسرائیل اور بھارت کا اتحاد شیطانی اتحاد تلاثہ ہے۔ امریکہ نے بھارت کو ہمارے لئے اور اسرائیل کو ایران کے لئے چن لیا ہے کیونکہ وہ یہ برداشت نہیں کرسکتا کہ پاکستان کے پاس ایٹمی طاقت رہے اور یہ کہ ایران یہ قوت حاصل کر لے۔ میری دعا ہے کہ ایران جلد از جلد ایٹمی طاقت بن جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ میں آپ طلبہ کو شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ اپنے علاقوں میں واپس جاکر نظریۂ پاکستان کے مبلغ بننے کی کوشش کریں‘ اُنہوں نے کہا کہ تقسیم ہند سے قبل لاہور کے مسلمان رئیس اعظم کے پاس ایک تانگہ ہوا کرتا تھا لیکن آزادی کی بدولت آج لاہور کے تقریباً ہر گھر میں گاڑی ہے۔ میں آزاد پیدا نہیں ہوا تھا لیکن آپ لوگ خوش قسمت ہیں کہ آپ نے آزاد فضا میں آنکھ کھولی۔ غلامی بدترین زندگی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں امریکہ سے بچائے اور ہمارے حکمرانوں کو عقل عطا کرے کہ وہ امریکہ سے نجات حاصل کریں۔ اس موقع پر طلبا و طالبات نے بھی اپنے تاثرات بیان کیے۔ درِ زارا نے کہا کہ طلبا و طالبات کے وفود کے باہمی تبادلے سے یکجہتی کا تاثر ہوتا ہے۔ ہم وزیر اعلیٰ پنجاب کے بے حد شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمیں یہاں آنے کا موقع فراہم کیا اور ہمیں لاہور اور یہاں کے لوگوں کو بہت قریب سے دیکھنے کا موقع ملا اور یہاں کے تاریخی مقامات دیکھ کر اپنی تاریخ سے آگاہی حاصل ہوئی۔ خاص طور پر ایوانِ کارکنانِ تحریکِ پاکستان کا دورہ کر کے نظریۂ پاکستان کے بارے میں بہت زیادہ معلومات حاصل ہوئیں اور مجید نظامی سے ملاقات تو ہماری زندگی کا ایک یاد گار لمحہ ہے۔ محمد شایان نے کہا کہ ایسے وفود کے تبادلے سے صوبائی تعصب کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ آپ لوگ نظریۂ پاکستان کے فروغ کے لئے جو کاوش کر رہے ہیں وہ لائق صد تحسین ہیں۔ محمد فرمان نے کہا کہ میں عہد کرتا ہوں کہ میں نظریۂ پاکستان کے پیغام کو اپنے علاقے کے گھر گھر تک پہنچائوں گا۔ پشاور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے جنرل سیکرٹری مہدی جان نے کہا کہ ہمیں لاہور آکر جس قدر عزت ملی اس کے لئے جتنا بھی شکریہ ادا کیا جائے کم ہے۔ یہاں آکر ہمیں اپنی تاریخ سے آگہی حاصل ہوئی اور ہم میں اپنے وطن کی خدمت کرنے کا جذبہ زیادہ سے زیادہ پیدا ہوا کیونکہ کوئی بھی ملک تاریخ سے آگہی کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیف کوآرڈینیٹر میاں عزیز الحق قریشی نے کہا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ ایک نظریاتی ادارہ ہے جس پر پوری قوم کو فخر ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں دیگر بہت سے ادارے قومی اور صوبائی سطح پر نظریۂ پاکستان کے فروغ کے لئے سرگرم عمل ہیں لیکن ان میں سب سے زیادہ فعال نظریۂ پاکستان ٹرسٹ ہے اور یہ فی الوقت ایک انتہائی مضبوط تھنک ٹینک بن چکا ہے۔ ہم اب یہ کوشش کررہے ہیں کہ پاکستان بھر کی تحصیلوں میں نظریۂ پاکستان فورمز قائم کیے جائیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ایک حکم نامے کے تحت صوبہ بھر کے سکولوں میں نظریۂ پاکستان سوسائیٹیز قائم کی جا چکی ہیں۔ ایسا ہی ایک حکم نامہ وفاقی کابینہ نے بھی جاری کیا ہے اور اُمید ہے کہ بہت جلد پاکستان بھر کے تعلیمی اداروں میں نظریۂ پاکستان سوسائٹیز بھی قائم ہو جائیں گی۔ اُنہوں نے بتایا کہ پورے پاکستان میں صرف ایک بھارتی قونصل خانہ ہے لیکن افغانستان کی ڈیڑھ کروڑ آبادی کے لیے صرف پامیر سے چمن تک 24 بھارتی قونصل خانے کام کررہے ہیں۔ وہ درحقیقت پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ طالبان یا القاعدہ امریکہ کے دیئے ہوئے نام ہیں اور ہماری فوج وطن دشمن عناصر کے خلاف نہایت جرأت مندی سے لڑ رہی ہے۔ حتیٰ کہ ہمارے ہرچار نوجوانوں کے ساتھ ایک فوجی افسر شہید ہو رہا ہے دنیا کی کسی لڑائی میں افسروں اور سپاہیوں کی شہادت کا یہ تناسب نہیں ہوتا۔ اُنہوں نے کہا کہ آپ لوگ اپنا دل چھوٹا نہ کریں۔ پوری قوم آپ کے شانہ بشانہ اور قدم بہ قدم ہے۔ قبل ازیں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے ٹرسٹ کا تفصیلی تعارف بیان کرتے ہوئے اس کی سرگرمیوں پر جامع روشنی ڈالی اور مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔