وانا + سوات (ریڈیو نیوز + نیوز ایجنسیاں) جنوبی وزیرستان میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے بیت اللہ محسود کے 4 ساتھی مارے گئے جبکہ سوات دیر اور بونیر میں آپریشن کے دوران مزید 27 شدت پسند جاں بحق اور 10 گرفتار کر لئے گئے۔ دیرمیں عسکریت پسندوں کے 3 مراکز کو بھی دھماکہ خیز مواد سے ا ڑا دیا گیا اور متاثرین جلوزئی کی ڈی رجسٹریشن اور راشن کی تقسیم کیلئے چوتھے مرحلے میں جانے والے قافلے کی روانگی موخر کر دی گئی ہے۔ جنوبی وزیرستان میں طالبان کے تین گروپوں نے بیت اللہ محسود کیخلاف نئی تنظیم بنا لی ہے اور اخلاص خان عرف وزیرستان بابا کو نیا امیر مقرر کر دیا ہے۔ ادھر مطلوب شدت پسند حوالے کرنے کیلئے جرگے کو 2 دن کی مہلت دیدی گئی ہے۔ آئی این پی کے مطابق جیٹ طیاروں نے سروکئی کے علاقے میں دو مقامات گرگری اور اوس پاس پر شدید بمباری کی۔ فوجی حکام کے مطابق اس حملے میں 4 افراد کے مرنے کی تصدیق ہوئی ہے جن کا تعلق بیت اللہ محسود سے تھا سرکاری حکام نے بھی بمباری کی تصدیق کی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 11 عسکریت پسند سوات اور بونیر میں جبکہ 16 شدت پسند دیر میں کارروائیوں کے دوران جاں بحق ہوئے۔ اے پی پی کے مطابق پشاور کے نواحی علاقے موسیٰ زئی میں نصب چار میزائل برآمد کر کے انہیں ناکارہ بنا دیا گیا۔ حکام کے مطابق میزائل کے ساتھ ٹائم ڈیوائس سوئچ لگا ہوا تھا اور چاروں میزائل روسی ساختہ ہیں۔ سوات کے علاقہ کلاگئی بانڈہ میں 5 شدت پسند گرفتار ہوئے جبکہ ان کا ا یک گھر تباہ کر دیا گیا۔ فوجی ترجمان کے مطابق متاثرین مالاکنڈ میں 2 لاکھ 6 ہزار 118 کیش کارڈز تقسیم کر دئیے گئے ہیں۔ چارسدہ سے متاثرین کے 160 خاندان سوات چلے گئے ہیں۔ کیمپ انچارج طاہر اورکزئی کے مطابق فامیلو کیمپ میں موجود چار ہزار خاندانوں کے رہائشی علاقے ابھی سکیورٹی فورسز نے کلیئر نہیں کئے جیسے ہی علاقے کلیئر ہوں گے انہیں بھی روانہ کر دیا جائے گا۔ نیٹ نیوز اور جی این آئی کے مطابق طالبان کے تین گروپوں حاجی ترکستان‘ ٹھنی‘ حاجی تحصیل خان وزیر اور اخلاص خان محسود کے اتحاد کے نئے امیر کی عمر 42 سال ہے اور وہ تین سال قبل عبداللہ محسود گروپ میں شامل ہوئے تھے۔ وزیرستان بابا نے نیا امیر منتخب ہونے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں بیت اللہ محسود ملوث ہے اور اب بیت اللہ محسود سمیت کسی کو بھی عوام پر مظالم ڈھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جنوبی وزیرستان کے علاقے گومل‘ عمر اڈہ‘ جنڈولہ‘ پنگ اور شیخ اوطار میں دفاتر قائم کر دئیے گئے جبکہ مزید علاقوں میں دفاتر قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیت اللہ محسود سے قرآن مجید‘ مساجد اور بے گناہ لوگوں کو شہید کرنے کا ہم ضرور بدلہ لیں گے جبکہ ہسپتالوں‘ سکولوں کو تباہ کرنے اور سات ایجنسیوں میں ہمارے بہن بھائیوں کو قتل کرنے والے عوام کے خیرخواہ نہیں۔ اوگی سے نامہ نگار کے مطابق کالاڈھاکہ کے بسی خیل قبائل کے جرگے نے حکومت کو مطلوب شدت پسندوں کے مبینہ ساتھی مومن خان کے گاؤں لونڑیاں میںتین مکانات کو نذر آتش کر دیا اور جرگے نے اس کے ایک مبینہ ساتھی شیر محمد کو بھی ڈی سی او مانسہرہ کے سامنے پیش کر دیا تاہم ڈی سی او نے مومن خان پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے جرگے کو دو دن کی مہلت دی ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024