اسلام آباد (مانیٹرنگ سیل + آن لائن) پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکی صدر کے خصوصی نمائندہ رچرڈ ہالبروک نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور آئی ایس آئی چیف سے ملاقاتیں کیں‘ جی ایچ کیو راولپنڈی میں انہوں نے جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کی جس میں سوات آپریشن کے نتائج اور متاثرین کے بحالی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کے امور پر بھی گفتگو ہوئی۔ ذرائع کے مطابق جنرل اشفاق کیانی نے انہیں بتایا کہ سوات آپریشن کے بعد متاثرین مالاکنڈ کی اپنے علاقوں میں واپسی کا عمل توقعات سے بڑھ کر رہا۔ آرمی چیف نے کہا کہ سوات آپریشن میں اجتماعی نقصان کو انتہائی کم سے کم رکھنے پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔ رچرڈ ہالبروک نے بعد میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی۔ وزیراعظم سے گفتگو میں امریکی نمائندہ نے بتایا کہ ان کی جنرل اشفاق کیانی سے ملاقات تفصیلی اور بہت مثبت رہی۔ وزیراعظم نے امریکی نمائندے پر زور دیا کہ امریکہ ڈرون حملے بند کرے اس سے ملک میں امریکہ مخالف جذبات ابھر رہے ہیں۔ دریں اثناء میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ بہت طاقتور ہے، اُن کا کہنا تھا کہ مشرف ماضی کا حصہ ہیں، امریکہ ان کے دفاع کے لئے نہیں آئے گا، مشرف کو بچانے کی کوشش ہم نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، ہم پاکستان میں آزاد میڈیا پر یقین رکھتے ہیں، مشرف کیس پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ہم مداخلت کا حق نہیں رکھتے۔ ہالبروک کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اصل مسئلہ دہشت گردی ہے۔ امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالث کا کردار ادا نہیں کر سکتا۔ صدر آصف علی زرداری اور نوازشریف شدت پسندی کے خلاف ایک ہیں۔ 1947ء کے بعد پاکستان‘ بھارت اور امریکہ کا مشترکہ دشمن دہشت گردی ہے۔ پاکستان کے لئے بجلی کے سنگین بحران سے نمٹنے کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط کو ماننا ضروری ہے۔ امریکہ پاکستان کو درپیش تکلیف دہ صورتحال کوسمجھتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میںاپنے گھر بار چھوڑنے والے متاثرین کی ہرممکن امداد کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان میں سول آبادی کی ہلاکتوں پر تشویش ہے اور ہماری افواج خواہ وہ افغانستان یا دنیا میں کہیں بھی ہوں عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتیں لیکن بعض اوقات دہشت گرد شہری آبادی میں پناہ لے لیتے ہیں اور ان کو ٹارگٹ بناتے وقت بدقسمتی سے سول آبادی میں بھی ہلاکتیں ہو جاتی ہیں۔ پاکستان کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے اور امریکہ اس پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن مدد کرنا چاہتا ہے۔ بجلی کے نرخوں میں اضافے کا معاملہ پاکستانی عوام کیلئے بڑا مسئلہ ہے لیکن آئی ایم ایف سے مزید قرض کیلئے یہ اضافہ ناگذیر ہے‘ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں 17 فیصد اضافہ بہت زیادہ ہے اور موجودہ حالات میں پاکستانی عوام اس اضافے کو برداشت نہیں کر سکتی اس لئے ضروری ہے کہ اس اضافے پر مرحلہ وار بنیادوں پر عمل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے متاثرین کیلئے ساڑھے 16 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024