کھاد کی قلت اور ضلعی انتظامیہ کے اقدامات

اس وقت ضلع لودھراں میں کسانوں کو سونا یوریا کھاد کی کمی کا سامنا ہے۔ کسان کھاد حاصل کرنے کیلئے متحرک ہیں وہاں پر ضلعی سربراہان بھی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ کسانوں کو کھاد کنٹرول ریٹ پر دستیاب ہو اور کسی حد تک ضلع انتظامیہ کسانوں کو کھاد کنٹرول ریٹ پر فروخت کرنے میں کامیاب ہو رہی ہے ، مگر کھاد مافیا نے بھی کھاد بلیک میں فروخت کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، انتظامیہ و دیگر افسران بھی مافیا کے خلاف کارر وائی کر تے نظر آئے۔ اور بڑے سے بڑے ڈیلرز کو بھی کھاد گوداموں میں چھپانے نہ دی ، کسانوں کے بڑھتے دبائو کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ نے یونین کونسل کی سطح پر سیل پوائنٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور وہاں پر محکمہ ریو نیو کا عملہ اور پٹواری بھی موجود ہوگا جو کسانوں کی ضرورت کے مطابق کھاد فراہم کرے گا اور اس طرح کسانوں کو دور دراز علاقوں سے کھاد لینے نہیں جا نا پڑے گا۔سیل پوائنٹ قائم کرنے کا مقصد کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کو روکنا ہے۔ کسانوں نے ڈپٹی کمشنر لودھراں سے مطالبہ کیا ہے کہ کھاد مافیا کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔ دوسری طرف محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ لودھراں نے ضلع میں عوام کو زیادہ سے زیادہ طبعی سہولیات فراہم کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع کے ہسپتالوں میں ادویات کی کوئی کمی نہیں مگر ڈاکٹر حضرات کا ڈیوٹی پر موجود یا ان کا رویہ درست نہ ہونا اس بات کی شکایات عام ہیں ۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال لودھراں میں مین انٹری گیٹ پر سائیکل سٹینڈ اور موٹر سائیکل سٹینڈ والے ایمر جنسی کی صورت میں بھی پرچی لینے کا مطالبہ کر تے ہیں ۔عوامی سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایمر جنسی کی صورت میں گیٹ پر تعینات ان افراد کو اخلاقیات کا مظاہر ہ کر تے ہوئے اجازت دینی چاہئے کہ اس وقت انسانی جان بچاناسب سے زیادہ ضروری ہے پرچی تو بھر بھی لی جا سکتی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ سنٹر اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب جس میں ضلع لودھراں کے ڈپٹی کمشنر کیپٹن شعیب علی(ر) اور محکمہ ہیلتھ کی ٹیم کو ملک بھر میں کورونا ویکسی نیشن کی مہم میں نمایاں اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر اعزازی صدارتی شیلڈ سے نوازا گیا۔ جبکہ اس سے قبل یہ ٹیم وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے بھی اعزازی سرٹیفکیٹ اور ایوارڈ حاصل کرچکی ہے۔