تھانہ فتح پور کی تین سالہ کارکردگی کا تقابلی جائزہ

پولیس کے لفظی معنی محافظ کے ہیںاسی مناسبت سے گراس روٹ لیول پر عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی ،نظم و نسق کے قیام ،جرائم کی بیخ کنی میںپولیس کا کردار ہمیشہ سے اہم رہا ہے۔ ہر دور حکومت میں پولیس کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کا عمل کیا گیا حتیٰ کہ ملازمین کی پرکشش تنخواہیں بڑھانے اور مراعات کیلئے ملکی خزانوں کے منہ کھول دئیے گئے لیکن تلخ حقیقت یہ ہے کہ مطلوبہ مقاصد اور نتائج حاصل نہ ہو سکے،عوام اور پولیس کے مابین اعتماد اور یقین کی حائل خلیج ختم نہ ہو سکی اور نہ ہی رشوت و سفارشی کلچر کا خاتمہ ممکن ہو سکا۔ جنوبی پنجاب میں ملکی تاریخ کی پولیس میں ایک نیا مرکزی اضافی عہدہ ایڈیشنل آئی جی تخلیق کرنے کے باوجود تھانوں میںانصاف کے حوالے سے جس کی لاٹھی اس کی بھینس، دوسال سے زائد گزر جانے کے بعد بھی یہ معقولہ جھوٹا ثابت ہو سکا نہ بے بنیاد۔
فتح پور ضلع لیہ کا 50 ہزار سے زائد آبادی کا ایک قصبہ ہے جہاں 1987ء میں پولیس اسٹیشن قائم ہوا۔علاوہ ازیں تھانہ 132 چکوک کی ڈیڑھ لاکھ سے زائد کی آبادی میں امن وامان کی حفاظت کاذمہ دار ہے ۔ سال2021 ء 2020ء اور 2019 ء کے جرائم کی تعداد اور تقابلی جائزہ لیا جائے تو یہاں پراگندگی کے ساتھ جرائم شّدت اور بلحاظ تعداد سال2021 ء ماضی کے مقابلہ میں جرائم کی دلدل میں اٹا رہا۔اوربعض کرائم کا مدوجزر دیکھنے میں آیا۔ٹریفک حادثات ،ڈکیتی چوری،سٹریٹ کرائمز کے بڑھتے واقعات سے شہری عدم تحفظ اور تشویش کا شکار رہے ۔2021ء میں تھانہ میں تین ایس ایچ اوز نے فرائض منصبی سنبھالے ۔ گزشتہ سال2020 ء میں یہاں چھ ایس ایچ اوز نے اپنے فرائض منصبی ادا کیے جبکہ پیوستہ سال2019ء میں پانچ ایس ایچ او تبدیل کے گئے ۔
2021ء میںکل 997مقدمات درج ہوئے جبکہ گذشتہ سال کل ایف آئی آر 692درج ہوئیںجبکہ پیوستہ سال 629ایف آئی آرز درج ہوئیں۔2021ء میں مسروقہ مال کا کل تخمینہ 15186420جبکہ باز یافتہ ریکوری 8158550 رہی ،گزشتہ سال 12651623 جبکہ پیوستہ سال676905 مالیت مسروقہ ریکوری ہوئی۔گزشتہ سال کا پہلا پرچہ سرکاری درختوں کی چوری جبکہ پیوستہ سال کا پہلا مقدمہ ٹریکٹر کی اوور لوڈنگ اور تیز رفتاری پر درج کیا گیا تھا۔گزشتہ سال کا آخری پرچہ منیشات پر درج ہوا جبکہ پیوستہ سال گمشدہ ٹریکٹر کی برآمدگی پر دیا گیاتھا۔تھانہ میں مختلف نوعیت کے جرم میں2021ء میں قتل کے5 واقعات ہوئے، گذشتہ سال قتل کے چھ مقدمات جبکہ پیوستہ چار مقدمات،2021ء میں اقدام قتل کے 15کیسز ، گزشتہ سال گیارہ مقدمات جبکہ پیوستہ آٹھ ،2021ء میںضرر کے 54، گزشتہ سال 33 کیس جبکہ پیوستہ سال پچیس ، پیوستہ سال اغواء کے آٹھ،2021 ء میں زنا کے 15کیس گذشتہ سال دس جبکہ پیوستہ سال گیارہ،2021مہلک ایکسیڈنٹل کیس 9گذشتہ سال پندرہ جبکہ پیوستہ سال دس،2021غیر مہلک حادثات4گذشتہ سال آٹھ پیوستہ سال سات ،2021ڈکیتی کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا جبکہ گذشتہ سال ڈکیتی کے دو جبکہ پیوستہ سال تین مقدمات درج ہوئے۔
سال 2019ء کے مقابلہ میں سال 2020 ء ،سال 2021ء میں بتدریج شہریوں کے جرائم کے حوالے سے زیادہ سنگین اورجرائم کی شرح نمو تیز رہی ۔2021ء میں اسلحہ 54،گذشتہ سال اسلحہ 68 ، 2021 میںمنشیات 81جبکہ گذشتہ سال منشیات 74 ، 2021میں سرقہ وہیکلز کے 67واقعات جبکہ گذشتہ سال25،گذشتہ سال غیر مہلک حادثات و خود کشی8،2021میں جوا کے 2گذشتہ سال جوا1 اورزنا 10 مقدمات درج رجسٹرڈ ہوئے۔ 2021ء میں پولیس پارٹی پر حملہ کے 3دیگر ملازمین پر حملہ کے 4 مقدمات،اغوا بالغان 28،اغوا بچگان 4،راہزنی 19،نقب زنی 25،سرقہ عام 68،سرقہ مویشی32 ,متفرق مقدمات 504،پاکستان پینل کوڈ ppc382کے دو اور ppc441کے بھی دو مقدمات درج ہوئے ۔
اسی سال 38مقدمات بعد از تفتیش حقائق ظاہر ہونے پرخارج ہوئے ،173زِیر تفتیش، 688 مقدمات معززعدالتوںمیں زیِر سماعت ہیںجبکہ پیوستہ سال رہزنی،سرقہ عام،سرقہ وہیکلز، اسلحہ، منشیات،اور جواء کے انیس انیس واقعات ہی رپورٹ ہوئے۔جملہ مقدمات میں 585چالان ہوئے پیوستہ سال 536 چالان ہوئے تھے یہ سارے مقدمات عدالتوں میں زِیر سماعت ہیں جبکہ پیوستہ سال ساٹھ معزز عدالتوں سے سزا ہوئے تھے۔بعد از تفتیش سولہ مقدمات تھانہ سے ہی خروج ہوئے جبکہ پیوستہ سال چالیس مقدمات پولیس اسٹیشن سے ہی خارج ہوئے تھے۔ پیوستہ سال 52کیسز تھانہ میں زیرتفتیش رہے۔585 مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت رہے جبکہ پیوستہ سال 476 مقدمات معزز عدالتوں میں زیر سماعت رہے۔پولیس ذرائع کے مطابق ڈکیتی،چوری کے تمام مقدمات یکسو کر لئے گئے ہیں۔ماضی بعید کی طرح 2021ء میں بھی ایم ایم روڈ اور رابطہ سڑکوں پر ناقص انتظامی اُمور، بے ضابطگی کے باعث بے ہنگم ٹریفک اور تیز رفتارگاڑیاں مسافر شہریوں کو روندتی رہیں ۔مقامی ہسپتال میں حادثات میں زخمیوں کا رش بدستور بڑھا رہاریونیو کا ایک کثیر حصہ طبی معاملات پر صرف ہوامتعدد زخمیوں نے سڑکوں پر ہی جانیں دیں،ماضی کا سال بھی ایم ایم روڈ کے دو رویہ بننے کے خواب میں ہی گذر گیا۔
ملک بھر کی طرح کرونا نے فتح پور کے باسیوں کو بھی سماجی و معاشی مسائل کے گرداب میں جھکڑے رکھا۔ لیہ میں پہلی مرتبہ لیڈی ڈی پی او تعینات ہونے والی ڈاکٹر نداء عمر چٹھہ کو امن عامہ اور ضلع میں رٹ کے قیام کیلئے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔تھانہ فتح پوکی شمال مغربی حدود جو جنگل کی بڑی پٹی کے ساتھ تھک کینال کنارے واقع چیک پوسٹ کوپوری طرح فعال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جرائم پیشہ عناصر کی اس پوشیدہ راستے بھکر سے نقل و حمل کو روکا جا سکے ۔ وسیع علاقہ تھانہ کے زیر اثر ہونے سے ملازمین کی کمی اور پیشہ ورانہ امور میں ماہر،جدید مہارتوں کے حامل انسپکٹر کی بطور ایس ایچ اور عدم تعیناتی تھانہ کا ہمیشہ اہم مسئلہ رہا ہے۔ گلی، محلوں اور دیہاتوں میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے ٹرینڈ جو کہ 2021میں 81 ،پیوستہ سال 19 جبکہ گذشتہ سال 74کیسسز تک پہنچ گئے، کا سدِ باب کر کے نئی نسل کو بچانے کیلئے فیصلہ کن کریک ڈاؤن کی شروعات کریں۔