قرآن مجیدکو بطور لازمی مضمون پڑھانے کے اقدامات کئے جائیں

مکرمی! صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان کی توجہ لاہور ہائی کورٹ کے دورکنی بینچ کے31دسمبر2020ء کو کئے جانے والے ایک اہم فیصلے کی طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں جس میں سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے لئے قرآن مجید کو اسلامیات سے الگ بطور لازمی مضمون پڑھائے جانے کا تاریخی حکم صادر کیا گیا ہے۔ عدالت عالیہ کا یہ فیصلہ پاکستانی قوم کے دل کی آواز ہے ۔یہ بہت اہم فیصلہ ہے جوپاکستان کی تقدیر بدل سکتاہے ۔ وزیراعظم پاکستان کوریاست مدینہ بنانے کاعزم رکھتے ہیں ۔ عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد پاکستان کوریاست مدینہ بنانے میں یقینا بنیادی کردار اداکرسکتا ہے ۔ عدالت کے فیصلے میں واضح طورپر کہاگیاہے کہ نئے تعلیمی سال 2021ء سے قرآن مجیدکواسلامیات سے الگ لازمی مضمون کے طورپرپڑھایاجائے ۔لیکن محکمہ تعلیم کی طرف سے عدالت کے حکم پر عملدرآمد کے ابھی کوئی آثار نظر نہیں آرہے ۔ بلکہ حسب معمول نئے تعلیمی سال کی اسلامیات کی کتابوں میں قرآن مجید کی کچھ سورتیں شامل کردی گئی ہیں جوکہ عدالت عالیہ کے حکم کی واضح خلاف ورزی ہے ۔ گزارش ہے کہ متعلقہ حکام اور محکموں کوہدایات جاری کی جائیں کہ عدالت کے فیصلے کی روشنی میں قرآن مجید کو اسلامیات سے الگ لازمی مضمون کے طورپرپڑھائے جانے کے اقدامات کئے جائیں تاکہ پاکستان کوریاست مدینہ بنانے کاخواب حقیقت کا روپ دھار سکے ۔ (قدرت اللہ صدر‘حفیظ البرکات شاہ سرپرست اعلیٰ ‘سید احسن محمود شاہ چیئرمین ، قرآن پبلشرز ایسوسی ایشن)