نفرتیں کم کیجئے

کچھ دن پہلے میرے ایک دوست نے واٹس اپ پر وڈیو بجھوائی ، وہ اسلام آباد کا واقعہ تھا ۔ جہاں موبائل شاپ پر ہے، ایک اچھی شکل کا بندہ کھڑا تھا دوسری طرف ایک شخص مشکوک سرگرمی میں مصروف تھا ہے۔ وہ دونوں لڑپڑے۔ اچانک گولی چلی اور ایک جان چلی گئی ۔ایسے ہی کتنے واقعات سننے اور دیکھنے میں آتے ہیں، ڈاکوئوں نے پیسے نہ دینے پر گھر میں بسنے والے سب افراد کو گولیوں سے چھلنی کر دیا۔ پیسے نہ دینے پر موٹر سائیکل سوار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔پولیس مقابلے میں پولیس اہکارشہید ۔جوان نے بے روزگاری کے ہاتھوں تنگ آکرخو کو گولی مارلی ۔گھر والوں کے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے سے دلبر داشتہ ہو کر نوجوان نے خود کشی کر لی۔چھتوں پر ہوائی فائرنگ سے معصوم جان کی بازی ہار گئے۔ اسلحہ کی نمائش کی وڈیوز بھی سوشل میڈیا پر دکھا ئی جاتی ہیں۔ بے شمار واقعات روزانہ کی بنیاد پر پاکستان میں رونما ہو رہے ہیں، پھر بھی اسلحہ جاری ہو رہا ہے، گھروں میں اسلحہ ہے، لوگوں کے پاس اسلحہ ہے،حیرت ہے۔اسلحہ صرف پاکستان کا تحفظ کرنے والے اداروں کے پاس ہونا چاہیئے جن کے پاس اسلحہ ہے ان سے واپس لیا جائے، حکومت کے پاس سارا ریکارڈ تو ہوتا ہے۔ اسی طرح لوگوں سے بھی گزارش ہے کہ اسلحہ حکومت کے پاس جمع کروایا جائے۔اسلحہ وغیرہ وطنِ عزیز کی حفاظت اور دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے تیار کرنا بہت ضروری ہے۔ ہر ایک کو مشورہ دیا جائے کہ عوام کو اسلحہ سے پاک کیا جائے۔ اس معاملے میں سختی برتی جائے۔یقین جانیں ،نہ صرف چوری اور ڈاکوں بلکہ قتل جیسے واقعات میں بھی نمایاں کمی آئے گی اورہمارا پیارا پاکستان جلد امن کا گہوارہ بن جائے گا(عمران محمود 03225113689راولپنڈی)