وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت بدھ کو پاکستان ٹیلی ویژن میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ وزیر اطلاعات ونشریات فواد حسین، ترجمان ندیم افضل گوندل، چیئرمین پی ٹی وی ، سیکرٹری وزارت اطلاعات اور سینئر افسران نے شرکت ۔ پی ٹی وی کے انتظامی اور مالی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔چیئرمین پی ٹی وی نے کہا کہ پی ٹی وی جیسے قومی نشریاتی ادارے کو اس وقت انتظامی اور مالی مسائل کے ساتھ ساتھ دیگر مختلف نوعیت کے مسائل درپیش ہیں جن میں استعداد کار ، پروڈکشن اور معیاری مواد کی پیداوار شامل ہیں۔ ماضی کی مالی بد انتظامیوں کی بدولت اس وقت ادارے کے ذمے 5.8 ارب روپے کے واجبات ہیں جبکہ پنشن کی مد میں 14 ارب روپے کے واجبات اس کے علاوہ ہیں۔ نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن کے لیے مزید 1.2 ارب روپے درکار ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی وی ایک اہم قومی ادارہ ہے جس نے پاکستان کے تشخص کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ، بد قسمتی سے پچھلے ادوار میں اسے صرف سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا ،پی ٹی وی ملکی تشخص، قومی ورثے اور پاکستانیت کو اجاگر کرنے پر خصوصی توجہ دے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرکاری نشریاتی ادارے میں مالی بد انتظامیوں کی سزا کسی صورت عوام کو نہیں دی جا سکتی۔ پی ٹی وی انتظامیہ ادارے کو مالی طور پر مستحکم کرنے اور اپنے مالی خسارے پر قابو پانے کے لیے مربوط بزنس پلان ترتیب دے ۔ممالی اور انتظامی اصلاحات کے لئے بزنس پلان جلد ترتیب دیا جائے ۔ اجلاس میں ایم ڈی پی ٹی وی نے پی ٹی وی ملازمین کی جانب سے اسی لاکھ روپے کا چیک ڈیم فنڈ کے لیے وزیر اعظم کو پیش کیا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024