پنجاب حکومت نے رواں برس بسنت نہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ محفوظ بسنت کی تیاری کے لیے 4 سے 6 ماہ کی ورکنگ درکار ہے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ ادارے ذمے داریاں پوری کریں تو ایسی سرگرمیاں ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بسنت نہ منانے کا فیصلہ عوامی مفاد میں کر رہے ہیں۔
پنجاب حکومت نے بسنت نہ ماننے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے، اس حوالے سے کل عدالت میں تفصیلی جواب جمع کرایا جائے گا۔ پنجاب کے سینئر وزیر عبداالعلیم خان نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تو ایسے تہوار منائے جا سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق سینئر وزیر عبدالعلیم خان کے زیر صدارت اجلاس میں پنجاب حکومت نے بسنت نہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کل عدالت میں حکومت کی طرف سے تفصیلی جواب جمع کرایا جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈور اور پتنگ کی تیاری رجسٹرڈ ہونی چاہیے اور باقاعدہ نظام وضع ہونا چاہیے، اس کے علاوہ دھاتی تار کے استعمال اور قوانین کی خلاف ورزی پر ایکشن ہونا چاہیے۔ انہوں نے واضح کہا کہ بسنت نہ منانے کا فیصلہ عوامی مفاد میں کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ دسمبر میں وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے فروری 2019 کے دوسرے ہفتے میں بسنت منانے کا اعلان کیا تھا۔پنجاب حکومت کے بسنت منانے کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا جس پر عدالت نے حکومت پنجاب سے اس حوالے سے وضاحت بھی طلب کی تھی۔