تجاوزات کے خلاف آپریشن میں کوئی مسجد نہیں گرائی گئی:ترجمان کے ایم سی
کراچی (خبر نگار) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہل پارک میں مسجد کے شہید کئے جانے کے حوالے سے جو احتجاج کیا جا رہاہے اس حوالے سے اصل صورتحال یہ ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی ،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کی پٹیشن پر سپریم کورٹ کے فیصلے اور ہدایت کی روشنی میں پارکوں، نالوں اور فٹ پاتھوں سمیت رفاعی پلاٹوں پر سے غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کر رہی ہے اس سلسلے میں جمعہ 18 جنوری2019 ء کو ہل پارک کے 20 ایکڑ رقبے پر قائم تعمیرات کو مسمار کیا گیا مگر اس پورے رقبے پر کسی بھی جگہ مسجد قائم نہیں تھی بلکہ جس مقام کو مسجد کہا جا رہا ہے وہ ایمان ریسٹورنٹ کی انتظامیہ کی جانب سے اپنے ریسٹورنٹ سے متصل حصہ مختص کر رکھا تھا جس کی دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ پارک کا اسٹور واقع تھا، ہوٹل اور اسٹور کو مسمار کرنے سے ممکن ہے جائے نماز بھی متاثر ہوئی ہو، اگر ایسا ہے تو پارک میں آنے والے شہریوں کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی پارک کے کسی بھی حصے میں خوبصورت جائے نماز تعمیر کرے گی جہاں پارک میں آنے والے شہری نماز ادا کرسکیں گے البتہ پارک کے مین دروازے پر عالی شان مسجد موجود ہے اس کے علاوہ ماسٹر پلان میں کوئی