سارے کے سارے واقعات پنجاب، بلکہ لاہور اور اس کے گرد و نواح میں ہوئے ہیں اور وہ بھی صرف ایک مہینے میں۔ گیارہ نفر ،بچے بڑے گلے پر ڈور پھرنے سے زخمی ہو گئے، جن میں سے دو تو اللہ کو پیارے ہو گئے۔ شاید پنجاب سرکار کے پاس کرنے کو کچھ نہیں، یا وہ کچھ کرنا نہیں چاہتے تھے، کہ دو مہینے پہلے ہی بسنت منانے کا اعلان کر دیا۔ جس پر بھرپور احتجاج ہوا۔ بسنت تو ابھی آئی، نہ منائی تو پھر یہ جان سے جانے اور زخمی ہونے والے بدنصیب کس کھاتے میں؟ بسنت کا رن اگر پڑ گیا تو پھر تو سینکڑں کا خون بہے گا۔ چلو کچھ اور نہ سہی پنجاب سرکار کیمیکل لگی ڈور بنانے، بیچنے اور استعمال کرنے والوں کو ہی نشان عبرت بنادے۔ اگر یہ بھی ہو گیا تو ہم سمجھیں گے کہ بزدار سرکار، شہباز سرکار کو مات دے گئی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024