تحریک انصاف کے ارکان نے بھی قومی اسمبلی پر لعنت بھیج دی
پشاور(بیورورپورٹ)خیبر پختونخوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان نے عمران خان کے الفاظ کی تائید کرتے ہوئے اسمبلی کے فلور پر قومی اسمبلی پر لعنت بھیج دی جس پر اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا جس سے اایوان مچھلی بازار بن گیا ،کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی ،مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگ زیب نلوٹھا نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والے الفاظ کے خلاف دیگر اسمبلیوں کے طرح کے پی اسمبلی میں بھی مذمتی قرارداد کی اجازت دی جائے ،جس پر سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے تحریک انصاف کے زرگل خان کو جواب دینے کے لئے فلور دیا تو انہوں نے بھی اپنے قائد کے الفاظ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پارلیمنٹ پر میں بھی لعنت بھیجتا ہوں جو پارلیمنٹ ایک ناہل شخص کو پارٹی کا سربراہ بننے کی اجازت دتیا ہے جس پر اپویشن ارکان نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے سپیکر ڈیسک کا گھیرائو کرتے ہوئے ’’گو عمران گو ‘‘کے نعرے لگائے اور سپیکر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان الفاظ کو حذف کیا جائے اور ایوان سے معافی مانگیں۔صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سرداراورنگزیب نلوٹھانے نکتہ اعتراض پر کہاکہ عمران خان نے پارلیمنٹ پر لعنت بھیج کر 21 کروڑعوام کی نمائندوں کی توہین کی ہے یہاں پر پورے ملک کیلئے قانون بنائے جاتے ہیں لیکن عمران خان اس کوبے توقیرکررہے ہیں تینوں صوبائی اورقومی اسمبلی میں عمران خان کے اس بیان کی مذمتی قراردادمنظورکی جاچکی ہے اس لئے صوبائی اسمبلی میں بھی اس سے متعلق قراردادپیش کرنے کی اجازت دی جائے سپیکرکے کہنے پر کوہستان سے منتخب وزیراعلیٰ کے دست راست زرگل نے کہاکہ جوایوان نااہل شخص کو عوامی عہدوں کیلئے اہل قراردے جوختم نبوت کے قانون کو منظورکرے جوآئین کے بنیادی حقوق سے روگردانی کرے ایسے ایوان پر لعنت ہی بھیجنی چاہئے اورہم بھی لعنت بھیجتے ہیں یہ کہتے ہی ایوان مچھلی منڈی میں تبدیل ہوگیا مسلم لیگ ن ،جے یوآئی،پیپلزپارٹی اور قومی وطن پارٹی کے اراکین اسمبلی تحریک انصاف کے رکن اسمبلی کے خلاف بولنے لگے اپوزیشن اراکین نے سپیکرکے ڈیسک کاگھیرائوکیا اورعمران خان سمیت صوبائی اسمبلی کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اس موقع پر جے یوآئی کے محمودبیٹنی نے کہاکہ اس ایوان میں بیٹھ کر اسی ایوان پر جولعنت بھیجتے ہیں اس کی مثال ایسی ہے کہ جس تالی میں کھائے اسی میں چھید کرے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں کان پڑی آوازسنائی نہیں دے رہی تھی سپیکر نے بعدازاں ایوان کے متعلق زرگل کے الفاظ کو کارروائی سے حذف کیا جسکے بعدسپیکر نے اجلاس کو 12 فروری تک کیلئے ملتوی کردیا۔